’بہائی مذہب‘ کیا ہے اور قطر میں رہائی پانے والے اس کے رہنما کو سزا کیوں سنائی گئی تھی؟

بہائی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے قطری شہری کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ ریمی روحانی کو قطری حکام نے رواں سال اپریل میں سوشل میڈیا پر کی گئی ایک پوسٹ کے بعد گرفتار کیا تھا۔
Qatar, Bahai community
BBC
ریمی روحانی کا شمار قطر میں بہائی اقلیت کے اہم اراکین میں ہوتا ہے

قطر میں ایک کورٹ آف اپیل نے بہائی مذہب سے تعلق رکھنے والے 71 سالہ قطری شہری ریمی روحانی کو رہا کر دیا ہے، جنھیں رواں برس اگست میں ’اسلامی تعلیمات پر شکوک و شبہات کو فروغ دینے کے‘ الزام میں پانچ برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

قطر میں کورٹ آف اپیل نے روحانی کے خلاف تمام الزامات خارج کرنے اور ان کی فوری رہائی کا حکم بھی دیا ہے۔

اس سے قبل قطری شہری کے اہلخانہ نے کہا تھا کہ کہ ریمیکو قطری حکام نے رواں سال اپریل میں سوشل میڈیا پر کی گئی ایک پوسٹ کے بعد گرفتار کیا تھا۔

ریمی روحانی کا شمار قطر کی بہائی اقلیت کے اہم اراکین میں ہوتا ہے اور انھیں سزا سنائے جانے پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے قطر پر سخت تنقید بھی کی تھی۔

جنیوا میں بہائی کمیونٹی کی نمائندہ صبا حداد نے تصدیق کی ہے کہ روحانی اپنے خاندان کے واپس آ چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے سُکھ کا سانس لیا ہے کہ قطر کے عدالتی نظام نے اپنی تصحیح کر لی ہے۔ ہم انصاف پر مبنی اس فیصلے پر قطر کے امیر اور عدلیہ کے شکر گزار ہیں۔‘

بی بی سی نے لندن میں قطر کے سفارت خانےسےبہائی عقیدے سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ ناروا سلوک کے الزامات پر اُن کا ردعمل جاننے کی کے لیے رابطہ کیا تھا، لیکن رپورٹ کے شائع ہونے تک اُن کا کوئی جواب سامنے نہیں آیا تھا۔

ریمی روحانی ہیں کون ہیں اور اُن کا تعلق کس عقیدے سے ہے؟

ریمی روحانی قطر میں پیدا ہوئے اور اُن کی عمر کا زیادہ تر حصہ قطر ہی میں گزرا ہے۔

اُن کے خاندان کا کہنا ہے کہ ریمی کو 'کاروباری حلقوں میں ممتاز شخصیت' کے طور پر جانا جاتا تھا اور وہ ماضی میں قطر کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق ڈائریکٹر جنرل کے فرائض بھی سر انجام دے چکے ہیں۔

اس کے علاوہ وہ بہائیوں کی قومی روحانی اسمبلی (نیشنل سپریچئیول اسمبلی)کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ جو بہائی عقیدے کے پیروکاروں کا ایک ایسا ادارہ ہے جو کہ کیمونٹی کے انتظامی اور سماجی معاملاتجیسے چندہ جمع کرنا اور مذہبی تقریبات منعقد کرواتا ہے۔

ریمی روحانی کی بیٹی نورا نے بی بی سی عربی کو دیے گئے ایک بیان میں کہا تھا کہ اُن کے والد نے تمام سرگرمیاں ’شفاف اور قطری حکام سے رابطے‘ میں رہ کر سر انجام دی ہیں اور ان سرگرمیوں پر پہلے کبھی کوئی اعتراض نہیں کیا گیا ہے۔

روحانی کو گذشتہ سال بھی حراست میں لیا گیا تھا۔ انھیں قطری حکام کی اجازت کے بغیر چندہ جمع کرنے کے جرم میں ایک ماہ کی قید اور 50 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

Qatar, Bahai, community
Getty Images
ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر اس عقیدے کے پیروکاروں کی تعداد پچاس سے اسی لاکھ ہے

بی بی سی عربی کے مطابق روحانی کے خلاف عدالتی فیصلے میں لکھا ہے کہ قطری پبلک پراسیکیوشن نے 2024 میں روحانی پر بہائی عقیدے کو فروغ دیتے ہوئے ’اسلام کی بنیادی اساس اور تعلیمات پر سوال اُٹھائے ہیں، اور سماجی اصولوں اور اقدار کی خلاف ورزی کی ہے۔‘

روحانی کے خلاف الزامات کی بنیاد اُن کے ایکس اور انسٹاگرام اکاؤنٹس پر کی گی پوسٹس بنیں۔ اُن کے دونوں سوشل میڈیا اکاؤنٹس اُن کے فون اور ای میل سے منسلک تھے۔

عدالت نے سرکاری اداروں میں کام کرنے والے قطری ملازمین کی شہادتیں سنیں، جو ریمی روحانی کی پوسٹ کی نگرانی پر مامور تھے۔ عدالت نے استغاثہ کی جانب سے لگائے گئے تین الزامات پر روحانی کو مجرم قرار دینے کا فیصلہ کیا اور انہیں پانچ سال قید کی سزا سنائی۔

جنیوا میں اقوام متحدہ میں بہائی کمیونٹی کی نمائندہ صبا حداد نے کہا ہے کہ روحانی کو قید اور جرمانے کی سزا 'صرف ان کی مذہبی شناخت اور سرگرمیوں کی بنیاد پر جھوٹے الزامات کی بنیاد پر دی گئی ہے۔'انھوں نے کہا کہ ریمی روحانی پر حملہ قطر میں تمام بہائیوں اور آزادی کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے۔'

ہیومن رائٹس واچ کے مشرق وسطیٰ کے نائب ڈائریکٹر مائیکل پیج نے اس فیصلے کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

بہائی مذہب ہے کیا؟

بہائی مذہب دنیا کے دیگر قدیم مذاہب کے مقابلے میں نسبتاً نیا ہے۔ اس کی بنیاد 1863 میں ایران میں بہاء اللہ نے رکھی تھی۔ بہائیوں کا عقیدہ ہے کہ بہاء اللہ زمین پر خدا کی نشانی ہیں۔ البتہ بہاء اللہ خود کہہ چکے ہیں کہ وہ خدا کے پیغمبر نہیں ہیں۔

بہائی عقیدے کے پیروکار تمام مذاہب کو صحیح اور درست تصور کرتے ہیں۔

اس کے پیروکار وحدت کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ انسانیت کے مشترکہ فائدے کے لیے لوگوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں اس عقیدے کے پیروکاروں کی تعداد پچاس سے اسی لاکھ ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ بہائی عقیدے کے پیروکاروں کو مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US