“جب ایک شادی ختم ہوتی ہے تو خاندان میں بھی ایک نیا باب کھلتا ہے۔ وقت کے ساتھ ایک نیا توازن بنتا ہے، ایک نیا رشتہ جنم لیتا ہے اور یہ عمل واقعی دلچسپ ہوتا ہے۔ میں نے امریتا سنگھ کے ساتھ بہت خوبصورت یادیں گزاریں، وہ میرا بہت خیال رکھتی تھیں، مجھے فوٹوشوٹس پر لے جاتی تھیں۔ وہ ہمیشہ میرے دل میں ایک خاص مقام رکھیں گی۔”
بولی وُڈ کے نواب سیف علی خان کی ذاتی زندگی کسی فلم کی اسکرپٹ سے کم نہیں۔ ایک ایسا سفر جس میں محبت کی چمک، جدائی کا درد، اور نئے رشتوں کی خوشبو سب کچھ شامل ہے۔ ان کی زندگی بدلتے رشتوں کی ایک منفرد داستان ہے جس میں وقت نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا. مگر عزت، سمجھ اور خلوص اپنی جگہ برقرار رہے۔
سیف اور امریتا سنگھ کی محبت کی کہانی 90 کی دہائی میں شروع ہوئی۔ عمر کے بارہ سال کے فرق کے باوجود، دونوں ایک دوسرے کے دل کی دھڑکن بن گئے۔ 1991 میں انہوں نے خاموشی سے شادی کی. ایک ایسا فیصلہ جو سب کو حیران کر گیا۔ امریتا نے اسلام قبول کیا اور اپنا نام "عزیزہ" رکھا۔ کچھ برسوں تک ان کی شادی خوشیوں سے بھری رہی، ان کے دو بچے، سارہ علی خان اور ابراہیم علی خان، اسی رشتے کی خوبصورت یادگار ہیں۔ مگر وقت کے ساتھ راستے جدا ہو گئے، اور 2004 میں دونوں نے باہمی رضامندی سے طلاق لے لی۔
طلاق کے بعد بھی سیف نے اپنی ذمہ داری نبھائی۔ انہوں نے امریتا کو مالی سپورٹ دی اور بیٹے ابراہیم کے لیے ماہانہ خرچ مقرر کیا۔ لیکن سب سے خوبصورت بات یہ تھی کہ ان کے رشتے میں کبھی نفرت نہیں آئی. صرف فاصلہ بڑھا، احترام نہیں گھٹا۔
اسی حوالے سے سوہا علی خان نے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ وقت سب کچھ بدل دیتا ہے، مگر محبت اور احترام کی بنیاد کبھی نہیں ہلتی۔ انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ امریتا سنگھ ان کے لیے ہمیشہ ایک گرمجوش شخصیت رہیں۔ ان کی باتوں میں وہی اپنائیت اور شکر گزاری تھی جو ایک مضبوط خاندان کی نشانی ہوتی ہے۔
بعد میں سیف علی خان نے اپنی زندگی کا نیا باب کرینہ کپور کے ساتھ لکھا۔ 2012 میں ہونے والی یہ شادی ایک اور بین المذاہب کہانی تھی، جس پر کئی آرا سامنے آئیں، مگر دونوں نے اپنی محبت اور رشتے کو مضبوطی سے آگے بڑھایا۔ آج ان کے دو بیٹے تیمور اور جہانگیر ان کے گھر کی رونق ہیں۔