ہیوسٹن میں اس سال نجی چینل ایوارڈز 2025 کا انعقاد ہوا اور بلاشبہ یہ تقریب ہر لحاظ سے یادگار ثابت ہوئی. کچھ اچھے معنوں میں، اور کچھ ایسے جنہیں دیکھ کر لوگ ہنس بھی رہے ہیں اور سر بھی پکڑ رہے ہیں۔ یہ ایوارڈز کا دسویں ایڈیشن تھا، اور اس بار بھی غیر ملکی مقام پر شو منعقد کر کے خوب چرچا سمیٹا۔ شو میں ماہرہ خان، میوش حیات، ہمایوں سعید، سجل علی، بلال عباس خان اور دیگر ستارے اپنی چمک بکھیرتے نظر آئے، لیکن تقریب کے انتظامات نے شائقین کو خاصا مایوس کیا۔
شرکاء کے مطابق شو وقت پر شروع نہیں ہوا اور تقریباً ساڑھے دو گھنٹے تک وہ صرف اشتہارات دیکھتے رہے۔ سوشل میڈیا پر تبصرے شروع ہوئے تو ایک صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا، “یہ ایوارڈ نہیں، صبر کا امتحان تھا۔” کسی نے کہا، “یہ وقت اور پیسے دونوں کا ضیاع تھا۔”
اگر بات کی جائے ایوارڈز کی تو اس سال ڈرامے زرد پتوں کا بن اور عشق مرشد نے میدان مار لیا، جبکہ سجل علی نے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔ سجل کی جیت پر مداح خوش تو ہوئے، مگر ان کی یاسر حسین کے ساتھ اسٹیج پر ہونے والی ہلکی پھلکی “تلخی” نے سب کی توجہ اپنی طرف کھینچ لی۔ یاسر حسین اور حریم فاروق میزبان تھے، اور جب سجل علی ایوارڈ دینے اسٹیج پر آئیں تو یاسر نے حسبِ عادت کچھ مزاحیہ جملے بولے، جس پر سجل نے مسکراتے ہوئے کہا، “آپ نے اسکرپٹ کی ساری لائنز بول لیں یا ابھی کچھ باقی ہیں؟” یہ لمحہ کیمرے میں قید ہو گیا اور سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہو گیا۔ کسی نے کہا، “سجل نے ٹھیک کیا، مذاق کی بھی حد ہوتی ہے”، تو کسی نے یاسر کے دفاع میں لکھا، “وہ تو صرف مذاق کر رہے تھے۔”
اسی دوران ریڈ کارپٹ پر دنانیر مبین بھی ایک بار پھر توجہ کا مرکز بن گئیں، لیکن اس بار اپنی چال کی وجہ سے۔ انہوں نے نیلے رنگ کا بھاری سا گاؤن پہنا ہوا تھا جو بظاہر ان کے لیے کچھ زیادہ ہی بڑا تھا، نتیجتاً وہ پھسلنے ہی والی تھیں کہ خود کو سنبھال لیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ سال لندن میں ہونے والے ایوارڈز میں بھی وہ گر چکی تھیں۔ ایک صارف نے مذاق اڑاتے ہوئے لکھا، “بیٹا، لباس آپ پہنے یا لباس آپ کو, فیصلہ کر لو۔” دوسرے نے کہا، “ہر سال ایک ہی اسکرپٹ، فیشن ڈیزائنر بدل لیں!”
اداکارہ رمشہ خان نے بھی شو میں شرکت کی اور ایک مزاحیہ سیگمنٹ میں انگریزی لہجے میں گفتگو کی۔ مگر عوام کو ان کی پرفارمنس سے زیادہ ان کا “لہجہ” کھٹک گیا۔ کسی نے تبصرہ کیا، “وہ بول رہی ہیں اور مجھے جبڑا درد کر رہا ہے!” تو کسی نے لکھا، “یہ کون سا امپورٹڈ ایکسنٹ ہے؟” لگتا ہے رمشہ کا “نیا انداز” لوگوں کو کچھ زیادہ پسند نہیں آیا۔
جہاں تک ایوارڈز کی فہرست کا تعلق ہے، تو بہترین اداکارہ کا ایوارڈ سجل علی کو، بہترین اداکار کا بلال عباس خان کو ملا۔ فیصل قریشی نے منفی کردار کے زمرے میں کامیابی حاصل کی جبکہ ہانیہ عامر کو “گلوبل اسٹار ایوارڈ” سے نوازا گیا۔ عشق مرشد اور زرد پتوں کا بن نے زیادہ تر ٹرافیاں اپنے نام کر کے میدان مار لیا۔
مجموعی طور پر ایوارڈز 2025 میں گلیمر، فیشن، تاخیر، گرتے لباس، بدلتے لہجے اور ناراض چہروں کا ایسا امتزاج نظر آیا جس نے اسے صرف ایوارڈ شو نہیں بلکہ ایک مکمل “ڈرامہ سیریز” بنا دیا۔