یہ تصویر دیکھنے والے اکثر حیران رہ جاتے ہیں۔ سنہری بال، نیلی آنکھیں اور چہرے پر معصومیت لیے یہ بچہ آگے چل کر دنیا کی سیاست کا ایک ایسا نام بنا جس نے عالمی منظرنامے کو بدل کر رکھ دیا۔ کم ہی لوگ پہچان پاتے ہیں کہ یہ بچہ دراصل ڈونلڈ ٹرمپ ہیں۔ وہی شخصیت جو 2 بار امریکہ کے صدر بنے اور دنیا بھر میں اپنے منفرد انداز، بے باک بیانات اور غیر روایتی سیاست کی وجہ سے مشہور ہوئے۔
ڈونلڈ جان ٹرمپ 14 جون 1946 کو امریکی ریاست نیویارک کے علاقے کوئنز میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد فریڈ ٹرمپ ایک کامیاب ریئل اسٹیٹ کاروباری شخصیت تھے، جب کہ والدہ میری این میکلیوڈ اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھتی تھیں۔ ٹرمپ نے کم عمری ہی سے کاروبار میں دلچسپی دکھائی اور تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے والد کے کاروبار میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف پنسلوینیا کے وارٹن اسکول سے اکنامکس میں ڈگری حاصل کی، جو امریکہ کے نمایاں تعلیمی اداروں میں شمار ہوتا ہے۔
اپنے نوجوانی کے دور میں ہی ٹرمپ نے کاروباری دنیا میں اپنی پہچان بنانی شروع کر دی۔ انہوں نے نیویارک میں کئی بلند و بالا عمارتوں، ہوٹلوں اور کیسینو منصوبوں پر کام کیا اور جلد ہی ’دی ڈونلڈ‘ کے نام سے پہچانے جانے لگے۔ ان کی شخصیت میں ہمیشہ سے اعتماد، شہرت کی خواہش اور کچھ کر گزرنے کی تمنا جھلکتی تھی۔ یہی وہ خصوصیات تھیں جنہوں نے بعد میں ان کی سیاسی شناخت کی بنیاد رکھی۔
سال 2016 میں ٹرمپ نے امریکی صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے حیران کن فتح حاصل کی۔ ان کے مخالفین اور ناقدین ان کی مہم کو غیر سنجیدہ قرار دیتے رہے، مگر عوامی سطح پر ان کے نعرے، “Make America Great Again”، نے غیر معمولی مقبولیت حاصل کی۔ 2017 سے 2021 تک وہ امریکہ کے صدر رہے، اس دوران ان کے دور حکومت میں کئی تنازعات، اہم معاشی فیصلے اور عالمی سطح پر غیر متوقع اقدامات دیکھنے میں آئے۔ جبکہ 2024 میں کاملا ہیرس کو شکست دے کر دوبارہ امریکی صدر کے عہدے پر فائز ہوگئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی زندگی سیاست سے زیادہ متنازع مگر دلچسپ بھی رہی۔ انہوں نے تین شادیاں کیں اور ان کے پانچ بچے ہیں، جن میں ایوانکا ٹرمپ بھی شامل ہیں جو اپنے والد کے سیاسی کیرئیر میں فعال کردار ادا کرتی رہی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے دوران ان کی کئی پالیسیاں عالمی سطح پر تنازع کا باعث بنیں۔ ان میں سب سے زیادہ تنقید ان کی امیگریشن پالیسی پر ہوئی، خاص طور پر میکسیکو بارڈر پر دیوار تعمیر کرنے اور غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت اقدامات پر۔ اس کے علاوہ ان کی مسلم بین پالیسی یعنی سات مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکہ میں داخلے کی پابندی نے دنیا بھر میں شدید ردعمل پیدا کیا۔ ٹرمپ نے پیرس کلائمٹ ایگریمنٹ سے بھی امریکہ کو نکال لیا، جسے ماحولیاتی تحفظ کے لیے نقصان دہ فیصلہ قرار دیا گیا۔ ان کے نسلی امتیاز پر مبنی بیانات اور سیاہ فام مظاہرین کے خلاف سخت رویے نے بھی امریکہ کے اندر اور باہر تنقید کو جنم دیا۔ اسی طرح چین کے ساتھ تجارتی جنگ، ایران پر پابندیاں، اور میڈیا کے خلاف بیانات نے ان کی شخصیت کو مزید متنازع بنا دیا۔ ان تمام پالیسیوں کے باوجود ان کے حامی انہیں ایک مضبوط اور سیدھی بات کرنے والا لیڈر قرار دیتے ہیں، جبکہ مخالفین کے نزدیک وہ تقسیم پیدا کرنے والے سیاست دان ہیں۔ بحیثیت امریکی صدر، ڈونلڈ ٹرمپ کا شمار دنیا کے صفَ اول کے طاقت ور ترین سیاسی رہنماؤں میں ہوتا ہے جو اس وقت مختلف ممالک کے درمیان صلح کروانے میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ بچپن کا وہ نیلی آنکھوں والا معصوم بچہ، جو کبھی نیویارک کی گلیوں میں اپنے باپ کے ساتھ گھوما کرتا تھا، آج دنیا کے طاقتور ترین اور سب سے متنازع رہنماؤں میں شمار ہوتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی کہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ خواب دیکھنے کی ہمت اور خود پر یقین انسان کو کہاں سے کہاں پہنچا سکتا ہے۔