ہانگ کانگ میں مال بردار طیارہ رن وے سے پھسل کر سمندر میں جا گرا، دو افراد ہلاک

image
ہانگ کانگ کے ہوائی اڈے پر پیر کے روز ایک کارگو طیارہ لینڈنگ کے دوران رن وے پر موجود ایک گاڑی سے ٹکرا کر سمندر میں جا گرا، جس کے نتیجے میں گراؤنڈ عملے کے دو ارکان ہلاک ہو گئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی میڈیا کی تصاویر اور براہِ راست ویڈیوز کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ طیارے کا درمیانی حصہ جزوی طور پر پانی میں ڈوبا گیا۔ ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارے کے ڈھانچے میں بڑی دراڑیں پڑی ہیں اور ایمرجنسی ایویکوایشن سلائیڈ بھی کھلی ہوئی ہے۔

بوئنگ 744 کارگو طیارہ متحدہ عرب امارات سے ہانگ کانگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچا تھا، جو ہوائی مال برداری کے لحاظ سے دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے۔

ہانگ کانگ کے سول ایوی ایشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق، طیارہ ’لینڈنگ کے بعد شمالی رن وے سے ہٹ گیا اور سمندر میں جا گرا۔‘

ابتدائی معلومات کے مطابق، طیارے کے چاروں عملے کے ارکان کو بچا کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جبکہ دو گراؤنڈ اسٹاف کے ارکان حادثے سے متاثر ہو کر سمندر میں جا گرے۔

یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق صبح تقریباً 3:50 بجے (اتوار 1950 جی ایم ٹی) پیش آیا، جس کے بعد طیارے کی ناک پانی کے اوپر تھی جبکہ اس کی دم ٹوٹ کر الگ ہو گئی تھی۔

حکام کے مطابق طیارہ رن وے پر موجود ایک گاڑی سے ٹکرا گیا، جو بعد میں سمندر میں جا گری۔

گاڑی میں موجود 30 سالہ شخص موقع پر ہی ہلاک ہو گیا، جبکہ دوسرا 41 سالہ شخص ہسپتال منتقل کیے جانے کے بعد دم توڑ گیا۔

ہوائی اڈے کا شمالی رن وے پیر کے روز عارضی طور پر بند کر دیا گیا، جبکہ باقی دو رن وے معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔

ٹرانسپورٹ اینڈ لاجسٹکس بیورو کے ترجمان نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایئر ایکسیڈنٹ انویسٹیگیشن اتھارٹی حادثے کی وجوہات کا تفصیلی جائزہ لے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، گورنمنٹ فلائنگ سروس کے ہیلی کاپٹرز اور فائر سروسز ڈیپارٹمنٹ کی کشتیاں جائے حادثہ پر روانہ کی گئیں۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ پیر کے روز درجن بھر کارگو پروازیں منسوخ کر دی گئیں، تاہم مسافر پروازوں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

ہانگ کانگ نے گزشتہ نومبر میں اپنے تیسرے رن وے پر فلائٹ آپریشنز کا آغاز کیا تھا۔ شہر کے ہوائی اڈے کی توسیع پر 142 ارب ہانگ کانگ ڈالر (18 ارب امریکی ڈالر) لاگت آئی اور یہ منصوبہ آٹھ سال میں مکمل ہوا۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US