انڈین بلے باز شریاس ایئر کی ’تلی کی چوٹ‘ کتنی خطرناک ہے اور کیا اس عضو کے بغیر زندہ رہنا ممکن ہے؟

ائیر 34ویں اوور میں اس وقت زخمی ہوئے جب وہ الیکس کیری کو آؤٹ کرنے کے لیے کیچ لینے کے لیے پیچھے کی طرف بھاگے اور بائیں جانب گر گئے۔ درد سے کراہتے ہوئے ائیر کا پہلے میدان میں علاج کیا گیا اور پھر ہسپتال لے جایا گیا۔
شریاس ائیر
Getty Images
انڈین بلے باز شریاس ایئر آسٹریلیا کے خلاف سڈنی ون ڈے میں فیلڈنگ کرتے ہوئے زخمی ہو گئے

انڈین کرکٹ ٹیم کے ون ڈے نائب کپتان شریاس ائیر کو آسٹریلیا کے خلاف تیسرے میچ کے دوران چوٹ لگنے کے بعد ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔

انھیں تلی کی چوٹ آئی تھی اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی حالت اب بہتر ہے۔

ائیر 34ویں اوور میں اس وقت زخمی ہوئے جب وہ الیکس کیری کو آؤٹ کرنے کے لیے کیچ لینے کے لیے پیچھے کی طرف بھاگے اور بائیں جانب گر گئے۔

درد سے کراہتے ہوئے ائیر کا پہلے میدان میں علاج کیا گیا اور پھر ہسپتال لے جایا گیا۔

انڈین کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی نے ان کی ٹیم میں واپسی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی لیکن اتنا کہا ہے کہ ان کی حالت ’مستحکم‘ ہے۔

بی سی سی آئی نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ ’25 اکتوبر 2025 کو سڈنی میں آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ون ڈے کے دوران فیلڈنگ کرتے ہوئے شریاس آئر کو بائیں پسلی کے نچلے حصے میں چوٹ لگی۔‘

بی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ ’بعد میں انھیں مزید تشخیص کے لیے ہسپتال لے جایا گیا۔‘ بیان میں کہا گیا کہ ’سکین سے ان کی تلی میں چوٹ کا انکشاف ہوا، جس کا علاج کیا جا رہا ہے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ان کی حالت مستحکم ہے اور وہ ٹھیک ہو رہے ہیں۔‘

بی سی سی آئی نے کہا ہے کہ میڈیکل ٹیم سڈنی اور انڈیا میں ماہر ڈاکٹروں کے ساتھ مشاورت کر رہی ہے اور ان کی چوٹ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

’ٹیم انڈیا کے ڈاکٹر سڈنی میں شریاس کے ساتھ ہوں گے اور روزانہ کی بنیاد پر ان کی صحت کی بحالی کی نگرانی کریں گے۔‘

شریاس ائیر
Getty Images
ائیر 34ویں اوور میں اس وقت زخمی ہوئے جب وہ الیکس کیری کو آؤٹ کرنے کے لیے کیچ لینے کے لیے پیچھے کی طرف بھاگے اور بائیں جانب گر گئے

تلی کیا ہوتی ہے؟

تلی انسانی جسم کے بائیں حصے میں، پیٹ اور ڈایافرام (یعنی وہ پٹھا جو پھیپھڑوں کے بالکل نیچے ہوتا ہے) کے درمیان ہوتی ہے۔ یہ سائز میں تقریباً ایک مٹھی کے برابر ہوتی ہے۔

تلی کا کام خون کو صاف کرنا، پرانے سرخ خون کے خلیوں کو ختم کرنا اور جسم کو انفیکشن سے بچانا ہے۔

یہ خون کے لیے ایک قدرتی فلٹر کا کردار ادا کرتی ہے جو خون کو بیکٹیریا، وائرس اور دیگر نقصان دہ عناصر سے صاف کرتی ہے۔ جب خون تلی سے گزرتا ہے تو سفید خون کے خلیے کسی بھی بیرونی جراثیم یا حملہ آور پر حملہ کر کے اسے ختم کر دیتے ہیں۔

یہ عمل ہمارے خون کو صاف رکھتا ہے اور جسم کو انفیکشن سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

سرخ خون کے خلیوں کی اوسط عمر تقریباً 120 دن ہوتی ہے جس کے بعد تلی انھیں توڑ دیتی ہے۔

ان خلیوں کے اجزا یا باقیات جسم کے دوسرے حصوں میں منتقل ہو جاتے ہیں، جہاں انھیں یا تو خارج کر دیا جاتا ہے یا سرخ خون کے نئے خلیوں کی تیاری میں دوبارہ استعمال کیا جاتا ہے۔

بچے کی پیدائش سے پہلے جنین (ماں کے پیٹ میں بچہ) اپنی تلی میں سرخ اور سفید خون کے خلیے بناتا ہے۔

پیدائش سے کچھ عرصہ پہلے تلی سرخ خون کے خلیے بنانے کی صلاحیت کھو دیتی ہے اور یہ ذمہ داری بون میرو (ہڈیوں کے گودے) کے پاس چلی جاتی ہے۔

ایئر
Getty Images
تلی کا کام خون کو صاف کرنا، پرانی سرخ خون کے خلیوں کو ختم کرنا، اور جسم کو انفیکشن سے بچانا ہے۔

کیا تلی کے بغیر بھی زندہ رہنا ممکن ہے؟

نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کی ویب سائٹ پر تلی سے متعلقہ مسائل کے بارے میں تفصیلی معلومات دی گئی ہیں۔

این ایچ ایس کے مطابق تلی کے بغیر بھی زندہ رہنا ممکن ہے کیونکہ اس کے زیادہ تر کام جسم کے دوسرے اعضا انجام دے سکتے ہیں تاہم جن لوگوں کی تلی نہیں ہوتی وہ مختلف اقسام کے انفیکشنز کے لیے زیادہ حساس ہو جاتے ہیں۔

کسی چوٹ کے باعث تلی کو نقصان پہنچ سکتا ہے یا وہ پھٹ سکتی ہے۔ ایسا چوٹ لگنے کے فوراً بعد بھی ہو سکتا ہے اور کئی ہفتے گزرنے کے بعد بھی۔

این ایچ ایس کے مطابق، تلی پھٹنے کی علامات یہ ہیں:

  • بائیں پسلیوں کے پیچھے درد
  • چکر آنا اور دل کی دھڑکن تیز ہونا

تلی کا پھٹنا ایک طبی ایمرجنسی ہے کیونکہ یہ آپ کی زندگی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

چوٹ لگنے کے بعد تلی سوج کر بڑی ہو سکتی ہے۔ اس کا سائز دیگر وجوہات سے بھی بڑھ سکتا ہے لیکن تلی کے بڑھنے کی کوئی واضح علامات نہیں ہوتیں۔ پھر بھی درج ذیل علامات پر غور کرنا چاہیے:

  • کھانا شروع کرتے ہی پیٹ کا بھرا ہوا محسوس ہونا
  • بائیں پسلیوں کے پیچھے بے چینی یا درد
  • خون کی کمی (اینیمیا) اور تھکن
  • بار بار انفیکشن ہونا
  • آسانی سے خون بہنا

News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US