بیرونِ ملک روزگار کے لیے جانے والے پاکستانیوں کے خلاف ایف آئی اے امیگریشن حکام نے کارروائیاں سخت کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق قانونی دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود متعدد شہریوں کو لاہور، کراچی، اسلام آباد اور دیگر ائیرپورٹس پر آف لوڈ کیا گیا ہے۔
صرف لاہور ایئرپورٹ پر ایک ہفتے کے دوران ڈیڑھ سو سے زائد افراد کو بیرونِ ملک روانگی سے روک دیا گیا۔ ایف آئی اے نے خلیجی ممالک جانے والے مسافروں کے لیے ایک نئی شرط عائد کرتے ہوئے 19 یا 20 گریڈ کے سرکاری افسر سے تصدیق شدہ حلف نامہ لازمی قرار دیا ہے جس میں یہ یقین دہانی کرانا ضروری ہے کہ مسافر کسی تیسرے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش نہیں کرے گا۔
متعدد مسافروں نے ان اقدامات کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے شکایت کی ہے کہ انہیں نئی شرائط سے پیشگی طور پر آگاہ نہیں کیا گیا۔ ان کے مطابق ایف آئی اے کی سختی کے باعث قانونی طریقے سے جانے والے افراد بھی مشکلات کا شکار ہیں۔
دوسری جانب ایف آئی اے کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہجرت کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن نے اس سختی کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک مؤثر ڈیجیٹل ویریفیکیشن سسٹم متعارف کرایا جائے تاکہ قانونی مسافروں کو پریشانی کا سامنا نہ ہو۔