"باجی، اپنے شوہر کو اپنے پاس رکھیں۔ ہم جانتے ہیں کہ آپ نے انہیں بہت جدوجہد کے بعد پایا ہے۔"
"یہ سارے موٹیویشنل اسپیکرز منافق ہیں؛ یہ صرف کیمرا کے سامنے ہی ایسے بیانات دیتے ہیں۔"
"انہیں سنجیدگی سے مت لیں، یہ صرف ٹک ٹاکرز ہیں۔"
"آپ کے شوہر کی حالت آپ کے بیان کے بعد خراب ہوتی نظر آ رہی ہے۔"
"یہی دو قومی نظریہ کہلاتا ہے۔"
پاکستان کی مشہور ماہرِ نفسیات، میڈیا شخصیت اور عوامی مقررہ ڈاکٹر نبیحہ علی خان اس وقت سوشل میڈیا کی زینت بن گئی ہیں، جن کی تازہ نکاح کے بعد دی گئی باتوں پر صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ دو دن قبل ڈاکٹر نبیحہ کا نکاح مولانا طارق جمیل کے گھر ہوا۔ نکاح سے قبل انہوں نے اپنے بیانات میں مردوں کی دوسری شادیوں کی اجازت پر زور دیا تھا اور کہا تھا کہ اسلام میں چار شادیوں کی اجازت ہے اور مردوں کو چار بار شادی کرنے کا حق حاصل ہے۔
تاہم نکاح کے بعد ان کے رویے میں فوری تبدیلی دیکھی گئی اور انہوں نے خواتین کو خبردار کیا، کہا کہ "میں جانتی ہوں کہ کسی بھی خاتون جو میرے شوہر کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے، اس سے کس طرح سخت انتقام لیا جائے گا میں نے پہلے ہی اپنے شوہر کو سمجھا دیا ہے کہ اگر کوئی عورت ہمارے درمیان آئے گی تو اس کا انجام برا ہوگا، نہ کہ میرا۔"
سوشل میڈیا صارفین نے ان کے اس فوری رویے کی شدید تنقید کی اور انہیں ہائپوکریٹ قرار دیا۔ کچھ نے کہا کہ یہ موٹیویشنل اسپیکرز صرف کیمرا کے سامنے ہی بات کرتے ہیں، اور حقیقی زندگی میں ان کا رویہ مختلف ہوتا ہے۔ کچھ صارفین نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ سب صرف ٹک ٹاکرز ہیں اور ان کے شوہر کی حالت بیان کے بعد خراب ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔
یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ معروف شخصیات کے بیانات کس تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہیں اور کس طرح عوام کے ردعمل کے باعث ان کی ساکھ پر اثر پڑتا ہے۔ ڈاکٹر نبیحہ علی خان کے لیے یہ واقعہ ایک ایسا لمحہ بن گیا ہے جہاں ان کی پرانی اور حالیہ باتوں کے فرق پر بحث زور پکڑ رہی ہے۔