“سوشل میڈیا لوگوں کی ذاتی زندگیوں پر جس طرح حملہ آور ہو رہا ہے، یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ نام نہاد انفلوئنسرز جنہوں نے میری نِکاح کی ویڈیوز بنا بنا کر ڈرامہ رچایا، میری تصویریں استعمال کیں اور مجھے تنقید کا نشانہ بنایا، وہ تیار رہیں۔ خاص طور پر وہ لوگ جنہوں نے میری شادی کو غیرضروری طور پر وائرل کیا۔ آخر تمہیں کیا ملا؟ کیوں میرے نِکاح کو تنازعہ بنایا گیا؟ سوشل میڈیا ایک عفریت بن چکا ہے۔ لوگ تو نبیوں تک کو نہیں چھوڑتے۔ میں ایک عزت دار خاتون ہوں، اور میں نے مولانا طارق جمیل صاحب کے بیٹے کی باتیں سنی ہیں۔ میرے بھائی! مولانا طارق جمیل صرف آپ کے والد نہیں، وہ مجھے بھی اپنی بیٹی سمجھتے ہیں، اور میں بھی انہیں اپنے والد کی طرح احترام دیتی ہوں۔ آپ نے کہا کہ ڈاکٹر نبیحہ نے پرواہ نہیں کی، مگر میں ان سے آپ سے زیادہ احترام کرتی ہوں۔ مجھ پر جھوٹے الزامات نہ لگائیں۔ میں نے صرف اپنے شوہر کے لیے چند سطریں گائیں، نہ میں نے کسی تقریب کی توہین کی، نہ مقام کی۔ ہمیں معلوم ہے کہ آپ سے یہ ویڈیوز کیوں بنوائی گئیں، کچھ چینلز کے کہنے پر۔ کچھ گھٹیا یوٹیوبرز گئے ہیں آپ کےطپاس میرے پاس ساری رپورٹیں ہیں. مجھے سب پتہ ہے کہ آپ کے پیچھے کون ہے، ایک مخصوص تنظیم جو ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بس کریں یہ سب۔”
یہ الفاظ ہیں معروف ماہر نفسیات، موٹیویشنل اسپیکر اور سوشل میڈیا پر اپنی بےباک رائے کے لیے مشہور ڈاکٹر نبیحہ علی خان کے، جنہوں نے اپنے نِکاح کے بعد پہلی مرتبہ کھل کر خاموشی توڑی ہے۔ حال ہی میں ان کی اپنے ساتھی حارث کھوکھر سے نِکاح کی تقریب مولانا طارق جمیل کے گھر منعقد ہوئی، جس کے بعد سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچ گیا۔
ڈاکٹر نبیحہ نے اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے کی جانب سے کی گئی تنقید کا جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مولانا کو اپنے والد کی طرح عزت دیتی ہیں، اور ان کے خلاف پھیلائی جانے والی منفی باتوں کے پیچھے مخصوص عناصر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ شادی کے بعد ان کے خلاف باقاعدہ پروپیگنڈا مہم چلائی جا رہی ہے، جس کا مقصد انہیں بدنام کرنا ہے۔ ڈاکٹر نبیحہ نے کہا کہ کچھ یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز نے ان کے نِکاح کو تفریحی مواد بنا کر ان کی نجی زندگی میں مداخلت کی، جو قابل مذمت ہے۔
دوسری جانب، سوشل میڈیا پر ڈاکٹر نبیحہ علی خان کے حق میں بڑی تعداد میں صارفین سامنے آئے ہیں، جو انہیں حوصلہ دے رہے ہیں کہ وہ تنقید کو نظر انداز کریں اور اپنی نئی زندگی کو خوشی کے ساتھ گزاریں۔ صارفین نے لکھا کہ ڈاکٹر نبیحہ کو اپنے فیصلے پر فخر ہونا چاہیے، لوگوں کو دوسروں کی خوشیوں میں زہر گھولنے کی عادت ہے۔
ڈاکٹر نبیحہ کا یہ بیان ایک بار پھر سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ گیا ہے، جہاں کچھ لوگ ان کے صبر و حوصلے کی داد دے رہے ہیں، جبکہ کچھ ابھی بھی ان کے نِکاح کی ویڈیوز پر تبصرے کرنے سے باز نہیں آ رہے۔