کے الیکٹرک کے سی ای او کی تبدیلی کا معاملہ، 3 نام شارٹ لسٹ

image

کے الیکٹرک چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تبدیلی کا معاملہ، کل جمعرات کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا، ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ نئے سی ای او کے لیے تین افراد کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے۔

تینوں امیدواروں کا تعلق کراچی سے ہے جو انرجی سیکٹر میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں، ذرائع بورڈ آف ڈائریکٹرز کا کہنا ہے کہ ایشا پاک نے سی ای او کے لیے اپنا امیدوار سامنے نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایشیا پاک کے اس فیصلے کے بعد حکومت پاکستان کی جانب سے امیدوار لایا جائے گا، حکومتی امیدوار کو ایشیا پاک کی غیر مشروط حمایت حاصل ہوگئی۔ ذرائع ایشیا پاک کے مطابق حکومت کے الیکٹرک اور کراچی کی بہتری کے لیے جسے اچھا سمجھے گی اسے سپورٹ کریں گے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ اجلاس میں کورم پورا نہ ہونے کے باعث سی ای او، سی ایف او اور سی ڈی او کا مسئلہ حل نہ ہوسکا تھا۔

کے الیکٹرک کے بورڈ اراکین کی موجودہ تعداد اس وقت دس ہے۔ تین اراکین حکومت، دو ایشیا پاک، ایک سی او مونس علوی اور تین الجمعہ کے ہیں۔

گزشتہ بورڈ آف ڈائریکٹراجلاس میں کورم میں پانچ ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔ جن میں تین حکومتی نمائندے اور دو ایشیا پاک کے نمائندے شامل تھے۔ پانچ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نہ آنے کے باعث کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس ملتوی کردیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کل جمعرات کو اگر کورم پورا نہیں ہوتا تو اجلاس ایک بار پھر ملتوی ہوسکتا ہے۔ ایس ای سی پی کے قانون کے مطابق تیسرے اجلاس میں جو بورڈ آف ڈائریکٹرز موجود ہوں گے اس پر فیصلہ ہوجائے گا۔

موجودہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی صورت پر حکومت کے تین ووٹ انتہائی اہمیت کے حامل ہوگئے ہیں، سی او کی تبدیلی کے لیے پانچ ووٹ حکومت اور ایشیا پاک گروپ کے ہوسکتے ہیں، بقیہ رہ جانے والے پانچ ووٹ میں سی ای او ووٹنگ کے عمل میں خود کو ووٹ نہیں دے سکتے، جس کے بعد اس اتحاد کے ووٹ چار رہ جائیں گے اور سی او کی تبدیلی عین ممکن ہے۔

کل جمعرات کے اجلاس میں نئے سی ایف او کی تقرری کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق سی ایف او کی تقرری کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، چیف ڈسٹری بیوشن افسر کے حوالے سے بھی کل جمعرات کو فیصلہ کیا جائے گا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US