وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کسٹم ڈیوٹی اور تجارتی شعبے سے متعلق اصلاحات کے لیے قائم ذیلی ورکنگ گروپ کی سفارشات کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملکی برآمدات، درآمدات اور صنعتی پیداوار بڑھانے کے لیے اہم اقدامات زیر غور آئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صنعتی پیداوار اور تجارت میں اضافہ کے لیے شعبہ وار مخصوص تجاویز اور مسائل کی نشاندہی ناگزیر ہے۔ انہوں نے ماضی میں ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے غیر مؤثر استعمال پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اس سے ملکی پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ برآمدات اور درآمدات سے متعلق اصلاحات ماہرین کے درست اور حقیقت پر مبنی اعدادوشمار کی بنیاد پر ہونی چاہئیں تاکہ پائیدار معاشی ترقی کے اہداف حاصل کیے جا سکیں۔ انہوں نے مقامی صنعت کی پیداواری لاگت کم کرنے اور مصنوعات کو عالمی منڈی میں مسابقتی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
شہباز شریف نے قومی ٹیرف پالیسی کو ایک انقلابی قدم قرار دیا جو ملکی صنعتی پیداوار بڑھانے اور کاروباری سرگرمیوں کو مقامی و بین الاقوامی سطح پر مسابقتی بنانے میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔
اجلاس میں دو طرفہ تجارت، ٹرانزٹ ٹریڈ اور بارڈر مینجمنٹ کے امور بھی زیرِ بحث آئے جبکہ تجارتی مصنوعات کی کلیئرنس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تجارتی و صنعتی شعبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مسلسل مشاورت کو یقینی بنایا جائے اور آئندہ اجلاس میں جامع سفارشات پیش کی جائیں۔