اسلام آباد میں وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری سے کینیڈین ہائی کمشنر طارق علی خان نے ملاقات کی، جس میں پاکستان کے توانائی کے شعبے خصوصاً ٹرانسمیشن اور جدید ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے امکانات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کہ حکومت اس وقت مزید بجلی خریدنے کا ارادہ نہیں رکھتی، تاہم ٹرانسمیشن، بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹمز اور جدید ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
کینیڈین کمپنیوں نے پاکستان کے پاور سیکٹر میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا جبکہ وفد نے خصوصاً ٹرانسمیشن سیکٹر میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی۔
اویس لغاری نے کہا کہ پاور ڈویژن کینیڈین کمپنیوں کے ساتھ ٹرانسمیشن اور بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹمز سمیت اہم منصوبوں کی تفصیلات شیئر کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسابقتی بجلی مارکیٹ کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے، موجودہ حکومتی پاور پرچیز ماڈل ختم ہو رہا ہے جس کے بعد نجی شعبے کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
وزیر توانائی نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان بزنس کونسل ٹرانسمیشن میں PPP ماڈل کے تحت سرمایہ کاری پر غور کر رہی ہے، جبکہ گلگت بلتستان کے سولر منصوبوں اور گوادر کے توانائی منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کی گنجائش موجود ہے۔
اویس لغاری کے مطابق، حکومت مستقبل کے تمام توانائی منصوبوں کو کم لاگت توانائی کے اصول پر آگے بڑھا رہی ہے، اور بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹمز میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سرمایہ کاروں کے لیے ایک نیا دروازہ ثابت ہوں گے۔