عالمی مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کا اہم اجلاس آج منعقد ہوگا جس میں پاکستان کے لیے 1 ارب 20 کروڑ ڈالر کی نئی قسط کی منظوری کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 14 اکتوبر کو طے پانے والے اسٹاف لیول معاہدے کا باضابطہ جائزہ لیا جائے گا۔ منظوری کی صورت میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر آئی ایم ایف قرض پروگرام کے تحت جبکہ 20 کروڑ ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں فراہم کیے جائیں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی کے تحت تمام شرائط پوری کر لی ہیں۔ اجلاس میں ای ایف ایف پروگرام کے دوسرے جائزے اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی کے پہلے جائزے پر بھی غور کیا جائے گا۔
اس سے قبل موجودہ 37 ماہ کے ای ایف ایف پروگرام کے تحت پاکستان کو پہلی قسط ستمبر 2024 میں ایک ارب ڈالر جبکہ دوسری قسط مئی 2025 میں موصول ہوئی تھی۔ آر ایس ایف پروگرام کے تحت 20 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط بھی جاری کی جا چکی ہے۔
یاد رہے کہ آئی ایم ایف مشن، ایوا پیٹرووا کی سربراہی میں، 24 ستمبر سے 8 اکتوبر تک کراچی، اسلام آباد اور واشنگٹن میں مذاکرات اور جائزہ سرگرمیاں مکمل کر چکا ہے، جس کے بعد 15 اکتوبر کو اسٹاف لیول معاہدے کا اعلان کیا گیا، جو اب بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔
آج ہونے والے اجلاس سے پاکستان کے لیے عالمی مالیاتی امداد کے اگلے مرحلے کی راہ ہموار ہونے کی توقع ہے۔