گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ہمیں ماحولیاتی تبدیلی سمیت دیگر چیلنجز سے نمٹنے کیلیے خود کو تیار کرنا ہوگا، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پوری شدت کے ساتھ ہمارے سامنے آ رہے ہیں، ملک اب ایسی آفات کا سامنا کر رہا ہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، اور اس صورتحال نے خوراک، معیشت اور سماجی ڈھانچے پر گہرے اثرات ڈالے ہیں۔
خیبر پختونخوا سمیت پورا ملک اس وقت غیر معمولی موسمیاتی صورتحال سے گزر رہا ہے، ادارہ جاتی و معاشرتی سطح پر مؤثر حکمت عملی سے آفات کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو گورنر ہاؤس پشاور میں انجمن ہلال احمر خیبر پختونخوا کے زیر انتظام ماحولیاتی تبدیلی، ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن کے عنوان سے منعقدہ صوبائی سمٹ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب میں چیئرمین انجمن ہلال احمر خیبر پختونخوا فرزند علی وزیر، ماہرین ماحولیاتی تبدیلی، ماہرین تعلیم اور متعلقہ اداروں کے حکام نے شرکت کی۔
سمٹ میں انجمن ہلال احمر خیبر پختونخوا کی حالیہ قدرتی آفات میں انسانی خدمات سے متعلق ڈاکومنٹریز بھی پیش کی گئیں۔ سمٹ میں ماہرین ماحولیات، ماہرین تعلیم، کمیونٹی و سماجی شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے متعلق اظہار خیال کیا۔
گورنر خیبرپختونخوا نے اہم عالمی موضوع پر سمٹ کے انعقاد پر پی آر سی ایس کو مبارکباد دیتے ہوئے حالیہ قدرتی آفات میں انسانی امداد میں انجمن ہلال احمر خیبر پختونخوا کے عملہ کی کارکردگی اور ڈونرز اداروں کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔
انہوں نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلی اور ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ محض علمی موضوعات نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل سے جڑے انتہائی حساس اور سنگین چیلنجز ہیں جن پر فوری اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ماحولیاتی خطرات سے دانشمندی اور ذمہ داری کے ساتھ نہ نمٹا گیا تو یہ ہمارے مجموعی قومی نظام کو شدید خطرات سے دوچار کر سکتا ہے۔
گورنر نے کہاکہ انجمن ہلال احمر ایسا میکنزم تیار کرے جس سے ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلیے کمیونٹی کو تیار کیا جائے، رضاکار ٹیموں کے ذریعے کمیونٹی کو قدرتی آفات کے خطرات سے نمٹنے کیلیے تعلیم و تربیت دی جائے، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قدرتی آفات کو روکنا ممکن نہیں، لیکن مضبوط ادارہ جاتی اور سماجی حکمت عملی سے ان خطرات کو نمایاں حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔
گورنر نے کہا کہ بطور گورنر وہ تمام اداروں خصوصاً کمیونٹی سروسز میں مصروف عمل اداروں کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔