TPL Maps اور آئی ایم کراچی (I AM KARACHI)کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت کراچی کی ثقافت اور فزیکل اسپیسس کومزید مضبوط بنایا جائے گا۔ TPL Maps پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل میپنگ سولوشن ہے او ر TPL Trakkerکا حصہ ہے۔
دونوں اداروں کے درمیان اس معاہدے کا مقصد حقیقی معنوں میں آئی ایم کراچی کی
دیواروں کو نقشوں میں شامل کرنا ہے۔ TPL Maps کی جانب سے اپنی موبائل/ویب ایپلی
کیشن میں آئی ایم کراچی کی دیواروں کو لینڈ مارک کے طور پر شامل کیا جائے گا تاکہ
وہ ہرشخص کو نظر آسکیں۔پروگرام کی اہمیت کی نشاندہی کرنے کیلئے دیواروں کو مخصوص
نشانات اور درست تصاویر کے ساتھ مارک کیا جائے گا تاکہ کراچی میں رہنے والوں
اورمسافروں کویہ مارک باآسانی نظر آسکیں۔
آئی ایم کراچی والز (IAK WALLS)کی تحریک نے گزشتہ دو سالوں کے دوران انتہائی تیزی
سے کامیابی حاصل کی ہے اورکراچی میں منافرت اور تشدد کا مقابلہ کرنے کیلئے
متعددمہمات ا سی ماڈل سے متاثر ہوکرشروع کی گئی ہیں۔ اس سال پروگرام کی حوصلہ
افزائی کرنے کیلئے لاہور سمیت دیگر شہروں کا سفر کیا جائے گا۔تاہم یہ پہلی مثال ہے
کہ آئی ایم کراچی کی دیواروں کو قابل شناخت لینڈ مارک کے طور پر پاکستان کے پہلے
مقامی ڈیجیٹل میپنگ سلوشن ، Maps TPL پر درج کیا جا رہا ہے۔
TPL Mapsکے سربراہ عدیل ہاشمی،آئی ایم کراچی سوسائٹی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹرمحترمہ
عمبرین مین تھامسن اورآئی ایم کراچی کی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر اور بچوں کی مایہ ناز
مصنفہ محترمہ رومانہ حسین نے دستاویزات پر دستخط کئے جس سے ایک مضبوط اور بہترین
شراکت کا آغاز ہونے جارہا ہے ۔
آئی ایم کراچی سوسائٹی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹرمحترمہ عمبرین مین تھامسن نے کہا ،’’
ہمیں اس کامیابی پر بے حد فخر ہے اورحقیقت یہ ہے کہ یہ دیواریں اب اس شہر کے بلیو
پرنٹ کا حصہ ہونے کے علاوہ ہر ایک کیلئے دستیاب ہوں گی جو سب سے خوش آئند بات
ہے۔امید ہے کہ TPL Maps کے ساتھ اشتراک آئی ایم کراچی اور TPL اور سب سے بڑھ کر
کراچی اور اس کے شہریوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہو گا ‘‘۔
اس شراکت داری پر تبصرہ کرتے ہوئے TPL Mapsکے سربراہ عدیل ہاشمی نے کہا،’’"ہم ملک
کی ثقافت اور ورثے کے تحفظ کیلئے ڈیجیٹل میپنگ ٹیکنالوجی میں اپنے تجربے کو استعمال
کرنے کی کوشش میں مصروف عمل ہیں جو ہماری ایک جامع ڈیجیٹل میپنگ کا حل فراہم کرنے
کی مجموعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ اس سمت کی جانب یہ ہماراپہلا قدم ہے اور ہم پاکستان
کے پوری ثقافتی ورثے کے تحفظ کیلئے اور بھی شراکت داریاں کریں گے ۔