حلال اور حرام کا مسئلہ صدیوں پرانا سمجھا جاتا ہے اور یہ مسئلہ آج تک درکار ہے لیکن کچھ ایمان فروش اور نوسر باز افراد اپنے ضمیر کا سودا کر کے کچھ ایسے گناہ کرجاتے ہیں جن کو جو بھی سنتا ہے کانوں کو ہاتھ لگاتا ہے۔
اب گوشت ایک ایسی اشیاء ہے جو مسلمان کھاتا ہے لیکن اس کیلئے شرط لازمی ہے کہ گوشت حلال جانور کا ہو۔ آج کے دور میں ایسے کئی واقعات دیکھنے اور سننے کو ملے ہیں کہ کچھ ایسے بے ایمان لوگ عوام کو حرام گوشت کھلانے کا گھناؤنا کاروبار کرتے پائے گئے ہیں اور دولت کے نشے میں لوگوں کو حلال گوشت کے بجائے گدھے اور دیگر جانوروں کا گوشت حلال گوشت کا نام دے کر فروخت کر دیتے ہیں۔
ایسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے عوام کو کچھ ضروری ہدایات دی گئی ہے جن پر عمل کر کے حرام گوشت کھانے سے بچ محفوظ رہ سکتے ہیں۔ محکمہ لائیو اسٹاک کے ذرائع کے مطابق بکرے اور گائے کے ریشے ذرا سخت ہوتے ہیں۔ گوشت کا ایک ٹکڑا ہتھیلی پر بالکل سیدھا رکھیں اور اگر وہ نہ گرے تو سمجھ جائیں کہ گوشت حلال ہے اور اگر گوشت گر جائے تو سمجھ جائیں کے یہ بکڑے یا گائے کا گوشت نہیں ہے کیونکہ گدھے کے گوشت کے ریشے بہت نرم ہوتے ہیں اور اس کے گوشت کا رنگ گہرا جامنی ہوتا ہے۔
محکمہ لائیو اسٹاک کے ذرائع نے بتایا ہے کہ گائے اور بکرے کے گوشت کے ریشے ذرا سخت ہوتے ہیں، گوشت کا ایک بڑا ٹکڑا پکڑیں، اس کو ہتھیلی پر بالکل سیدھا رکھیں اور اگر نہ گرے تو سمجھ لیں کہ حلال گوشت ہے لیکن اگر گر جائے تو کچھ گڑبڑ ہے کیونکہ گدھے کے گوشت کے ریشے نرم ہوتے ہیں۔
گدھے کے گوشت کا رنگ گہرا جامنی ہوتا ہے ، ہڈیاں بکرے سے مختلف اور گوشت میں ہلکی مٹھاس ہوتی ہے۔