گھر صرف 150 روپے کا ۔۔ وہ کون سی جگہ ہے جہاں آج بھی اتنے سستے اور خوبصورت گھر مل رہے ہیں؟

image

اپنا گھر ہو یہ خواہش ہر انفرادی شخص رکھتا ہے تاکہ وہ کسی کا محتاج نہ ہو، اپنے گھر میں اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارے، آج کل تو نوجوان بھی اپنا گھر حاصل کرنے کی تگ و دو میں لگے رہتے ہیں کیونکہ گھر کا سکون کہیں میسر نہیں ہوتا۔ لیکن مسائل اس وقت آتے ہیں جبکہ گھر کی قیمت لاکھوں اور کروڑوں میں ہو تو انسان اپنی خواہش کو محدود کرلیتا ہے۔

لیکن ایک جگہ ایسی بھی ہے، جہاں گھر صرف اور صرف 150 روپے میں میسر ہے، بس جگہ کا پتہ لگائیں اور آپ بھی پہنچ جائیں، پھر ملے گا من چاہا گھر سکون کی جگہ پر، آرائش اپنی مرضی کی اور سکون زندگی بھر کا ہوگا۔

150 روپے میں گھر کہاں مل رہا ہے؟

اٹلی کے ایک قصبے میں ایک ڈالر میں گھر خریدنے کی اسکیم چل رہی ہے، جہاں ہر خاص و عام گھر خریدنے کے لئے جا رہے ہیں، وہاں روزانہ کی تعداد میں گھر خریدے جا رہے ہیں۔ البتہ یہ اسکیم 2019 میں نکالی گئی تھی، مگر کورونا کے باعث کافی عرصے تک فعال نہ رہی، مگر اب بھی کئی لوگ اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون روبی ڈینئیل کہتی ہیں: '' جب مجھے گھر کی قیمت پتہ چلی کہ صرف 1 ڈالر ہے، مجھے لگا میری لاٹری نکل آئی ، میں نے اپنے تینوں بچوں کے لئے تین گھر سکون سے خرید لئے، مجھے کیا معلوم تھا کہ اس گھر کی مذید شرائط ہیں، اگر پتہ ہوتا تو میں ہر گز نہیں لیتی، کیونکہ اس کو بنانے اور سجاوٹ میں 60 ہزار ڈالرز کا خرچہ آئے گا۔ ''

مزید کہتی ہیں کہ: '' گھر اتنا سستا ہو تو کس کا دل نہ چاہے گا کہ وہ بھی اپنی مرضی کا من چاہا گھر صرف ڈالر1 روپے میں خرید لے۔''

انہوں نے یہ بھی کہا کہ: '' میرا گھر جو کہ سسلی کے شہر موسومیلی میں ہے، میں اس کو خریدنے پر بہت خوش ہوں، مجھے لگتا ہے کہ سستے اور چھوٹے گھر جنت سے کم معلوم نہیں ہوتے، خرچہ تو ہر گھر میں ہی ہوتا ہے، مگر یہاں سکون کی زندگی گزارنا میرا خواب ہے اور میں اس کو ضرور پورا کروں گی۔ ''

150 روپے میں شاندار گھر خریدنا چاہتے ہیں تو آپ بھی اٹلی جانے کی تیاری پکڑیں اور سسلی میں گھر بنائیں۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.