جب مجھ پر حملہ کیا تو کتے کے مالک بھاگ گئے میری کسی نے مدد نہیں کی اور میں ۔۔ کتے کے مالک اور نوکروں کو کیا سزا ملی؟

image

ڈیفنس فیز 6 میں پالتو کتوں کے حملے سے شدید زخمی ہونے والے ایڈووکیٹ مرزا اختر علی کا بیان سامنے آگیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ میں صبح واک کرتے ہوئے جب اسٹریٹ نمبر 14 پر پہنچا تو خیابان راحت اور خیابان سحر کے درمیان 2شخص 2پالتو کتوں کو لے کر گھوم رہے تھے اور انہوں نے پالتو کتوں کو رسی سے بھی نہیں باندھ رکھا تھا ، اور کچھ ہی دیر میں ان پالتو کتوں نے حملہ کر کے مجھے بری طرح زخمی کر دیا ۔

کتوں کے کاٹنے کی وجہ سے میرے بازو پر گہرا زخم آیا اور حملے کے بعد میں زمین پر گر گیا جس کی وجہ سے میری کلائی پر بھی شدید چوٹ لگی، جب ان پالتو کتوں نے مجھے بری طرح زخمی کر ڈالا تو انکے رکھوالے مجھے وہاں زخمی حالت میں چھوڑ کر بنگلہ نمبر 3/53 میں بھاگ گئے اور یہ بنگلہ ہمایوں خان نامی شخص کا ہے۔

البتہ مجھے زخمی حالت میں دیکھ کر وہاں سے گزرنے والے ایک گارڈ نے اسپتال پہنچایا اور اب ایڈ ووکیٹ مرزا اختر علی نے کتوں کے مالک ہمایوں خان اور اور کتوں کو لے کر گھومنے والے دونوں نوکر فہد علی اور علی کیخلاف درخشاں تھانے میں دفعہ مقدمہ درج کر وا دیا ہے ۔اس واقعہ پر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کتوں کے مالک ہمایوں خان نے ضمانت کروا لی ہے جبکہ دونوں نوکر اب بھی پولیس کی تحویل میں ہیں ۔

یہ مقدمہ الزام نمبر 21/414 زیر ددفعہ 34/337/289 کے تحت مدعی مرزا اختر علی نے درخشاں تھانے میں درج کروایا تھا اور مقدمے میں یہ مؤقف اپنایا گیا تھا کہ مذکوروہ واقعے کے بعد کتوں کےرکھوالے انہیں شدید زخمی حالت میں چھوڑ کر بھاگ گئے جبکہ یہ واقعہ 16 جون کو پیش آیا تھا ۔

واضح رہے کہ ابھی تک دونوں ملزم پولیس کی تحویل میں ہیں اور یہی انکی سزا ہے لیکن کیس کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد جو بھی معزز عدالت فیصلہ کرے گی وہی انکی سزا ہوگی ۔

About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.