یہ پہلے دوا تھی۔۔ جانیے مہینے میں صرف 5 بوتلیں بیچنے والی پیپسی کمپنی آج ہزاروں سے لاکھوں روپے کیسے کما رہی ہے؟ جانیے پیپسی کی دلچسپ کہانی

image

زندگی میں ایسے کئی مواقع ملے ہیں جب انسان کچھ ایسا کر جاتا ہے جس کا اسے خود اندازہ نہیں ہوتا ہے۔ مشہور برانڈز جو آج مشہور ہو چکی ہیں وہ بھی کسی نا کسی موقع پر محنت کی سیڑھی پر چڑھ کر ہی آئے تھے۔

ہماری ویب کی اس خبر میں آپ کو مشہور کولڈ ڈرنک پیپسی کے بارے میں بتائیں گے، کس طرح پیپسی نے اپنے منفرد انداز کی بدولت بہت جلد دنیا بھر میں اپنا نام کما لیا۔ پیپسی کی شروعات ویسے تو ایک سیرپ کے طور پر ہوئی تھی، یعنی دنیا کی مشہور کولڈ ڈرنک کو ہاضمہ کے لیے بنایا گیا تھا، اس سیرپ کے پینے سے ہاضمہ بہتر ہو سکتا تھا، یہی وہ موقف تھا جو اس وقت سامنے آیا تھا۔

پیپسی کی شروعات امریکی ریاست نارتھ کیرولائنا کے شہری کیلب براڈہم کی جانب سے کی گئی تھی۔ چونکہ براڈہم ایک فارماسسٹ تھے اور دوائیاں بنایا کرتے تھے۔ یہ وہ وقت تھا جب براڈہم نے پہلی بار کوکا کولا کو چکھا تو انہیں خیال آیا کہ کیوں نا میں بھی ایسی ہی سوفٹ ڈرنک بناؤں۔

1893 میں براڈہم نے براڈز ڈرنک کے نام سے ایک فارمولا تیار کیا تھا۔ یہ سیرپ دراصل ایک ہاضمہ کا سیرپ تھا جو لوگوں کو کھانا ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتا تھا۔ چونکہ اس ہاضمے کے مرض کو ڈائسپیپسیہ کہا جاتا تھا، تو یہی وجہ تھی کہ 28 اگست 1898 میں اس سیرپ کا نام پیپسی کولا رکھ دیا گیا تھا۔ اور 1903 میں باقاعدہ پیپسی کولا کے نام سے یہ کولڈ ڈرنک رجسٹرڈ ہو گئی۔

پہلی جنگ عظیم میں براڈہم کو دھچکا لگا کیونکہ اس وقت ساری چیزیں مہنگی ہوگئی تھیں، اور چینی کی خرید و فروخت نے براڈہم کو بجائے فائدہ پہنچانے کے نقصان پہنچانا شروع کر دیا تھا۔ اس طرح یہ کمپنی بینک کرپٹ ہو گئی۔

پھر سالوں بعد چارلس گُتھ نامی شخص نے پیپسی کا فارمولا 10 ہزار 500 ڈالرز میں خرید لیا۔ مشورت کے طور پر چارلس نے کوکا کولا کو پیپسی کمپنی خرینے کو کہا مگر کوکا کولا نے صاف انکار کر دیا۔ پھر چارلس نے دماغ لڑایا اور آئیڈیا کے مطابق اگر کوکا کولا جتنی قیمت میں 6 آنس کی بوتل دے رہی تھی، پیپسی نے اتنی ہی قیمت میں 12 آنس کی بوتل لے آیا، اس آئیڈیا نے کام دکھایا اور 1936 میں پیپسی نے 2 ملین ڈالرز کا بزنس کیا۔

اس طرح پیپسی نے کئی دیگر برانڈز کو بھی خرید لیا جن میں ڈیو کولڈ ڈرنک بھی شامل ہے۔ آج پیپسی دنیا کے بہترین برانڈز میں 36 ویں نمبر پر آتی ہے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.