چھڑی کا سہارا لینا شروع کر دیا ۔۔ 95 سالہ ملکہ الزبتھ کے بارے میں پانچ نئے حقائق جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

image

ملکہ الزبتھ کی حکمرانی کے چرچے آج بھی دنیا جانتی ہے۔ 95 سالہ ملکہ برطانیہ کے حوالے سے جاننے کے لیے ان کے مداح بہت بے تاب رہتے ہیں۔

ملکہ الزبتھ دوم دنیا کی سب سے طویل حکمرانی کرنے والی شاہی خاندان کی اہم ترین فرد ہیں۔ گزشتہ صدی کی سب سے مشہور ، قابل احترام اور اچھوت شخصیات میں ان کا شمار ہوتا ہے۔

آج ' ہماری ویب' ملکہ الزبتھ سے متعلق مزید دلچسپ و حیرت انگیز حقائق اپنے صارفین کے لیے کرحاضر ہوئی ہے جن کے بارے میں بہت ہی کم لوگ جانتے ہیں۔

1- ملکہ کس نام سے مشہور تھیں؟

جب ملکہ الزبتھ چھوٹی تھیں تو انہیں "لیلی بیٹ" کا لقب ملا لیکن وہ اپنا نام کسی کو نہیں بتاتی تھیں۔ کنگ جارج ششم اپنی بیٹیوں کے بارے میں کہا کرتے تھے کہ "للیبیٹ میرا فخر ہے۔ مارگریٹ میری خوشی ہے۔

2- آٹھ سال کی عمر میں شہزادہ فلپ سے ملاقات ہوئی

ملکہ الزبتھ دوم اور شہزادہ فلپ کی ملاقات سن 1934 میں یونان کی شہزادی مرینا اور پرنس جارج ڈیوک آف کینٹ کی شادی کی تقریب میں ہوئی۔

3- گاڑی چلانا کب سیکھی؟

ملکہ نے سن 1945 میں گاڑی ڈرائیو کرنا سیکھی۔

4- ملکہ اب چھڑی کا بھی استعمال کرتی ہیں

ملکہ برطانیہ الزبتھ نے چلنے کیلئے چھڑی کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطا بق منگل کے روز ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم پہلی بار عوامی تقریب میں چھڑی تھامے پہنچیں۔

95 سالہ ملکہ برطانیہ کالی چھڑی لیے اپنی بیٹی کے ہمراہ کار سے باہر نکلیں جو کہ دیکھنے والوں کے لیے ایک نایاب منظر تھا۔

5- سال میں ہزاروں خط موصول ہوتے ہیں

ملکہ کو روزانہ تقریباً دو 200 سے 300 خط موصول ہوتے ہیں۔ وہ خود پڑھنے کے لیے چند ایک کا انتخاب کرتی ہیں۔

سرکاری رائل ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ "ملکہ کو روزانہ کی بنیاد پر تقریباً تمام خط و کتابت ان کے ایک پرائیویٹ سیکریٹری کی طرف سے دکھائی جاتے ہیں۔ ایک سال میں تقریباً 70 ہزار کے قریب ان کے پاس آتے ہیں۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.