سفید قبر خالی ہے، عصا یہاں کیوں ہے؟ جانیے اردن میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا وہ مقام جہاں ان کی قبر مبارک موجود ہے

image

مذہبی اور تاریخی مقامات تو دنیا بھر میں بے شمار ہیں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی لاٹھی اور ان کی قبر مبارک کے حوالے سے بہت کم لوگ جانتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

اردن میں حضرت موسیٰ علیہ السلام سے متعلق ایسی کئی چیزیں اور مقامات موجود ہیں جو کہ آنے والے لوگوں کو حضرت موسیٰ علیہ السلام سے متعلق جاننے کی جستجو پیدا کرتے ہیں۔

اردن میں جبل نیبو پہاڑ پر حضرت موسیٰ علیہ السلام کے عصے سے مماثلت رکھتا ہے ایک عصا بھی موجود ہے جو کہ اس بات کی طرف نشاندہی کرتا ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کا عصا کتنا بڑا اور طاقتور تھا۔

جبل نیبو حضرت موسیٰ کا آخری مقام ہے جہاں وہ مصر سے اپنی قوم کو لے کر آئے تھے، بڑے بڑے پتھروں سے اور ہلکے براؤن رنگ سے بنے پتھر اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ مقام کافی پرانا ہے، جہاں کافی عرصے سے لوگوں کا گزر ہوتا ہے۔

فلسطین اور بیت المقدس کے عین سامنے موجود جبل نیبو کی بناوٹ کچھ اس طرح کی ہے کہ فلسطین اور بیت المقدس صاف طور پر دکھائی دیتا ہے۔ جبل نیبو کا مقام اس حد تک دلچسپ اور دلفریب منظر سے مزین ہے کہ یہاں سے کھڑے ہو کر جہاں تک نگاہ جاتی ہے، پہاڑ اور دریاء ہی نظر آتا ہے، اردن اور فلسطین کے آس پاس کے مقامات یوں بھی اسلامی طور پر کافی اہمیت کے حامل ہیں۔

آسمان پر چھائے بادل، پہاڑوں پر موجود سبزا اور محسوس کی جانے والی فضا اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ اس مقام کی اہمیت کئی گناہ زیادہ ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قبر سے متعلق کہا جاتا ہے کہ ان کی قبر اسی علاقے میں کہیں موجود ہے لیکن کسی کو معلوم نہیں ہے قبر کا مقام کہاں ہے۔

ویڈیو زبیر ریاض کی جانب سے اپلوڈ کی گئی تھی جس میں قرآنی آیات اور حدیث کے ذریعے کئی اہم باتوں کا ذکر کیا، زبیر ریاض کی جانب سے اس ویڈیو میں لال پہاڑ بھی دکھایا گیا تھا، جس کے پتھروں پر موجود سرخ رنگ واضح دیکھا جا سکتا تھا۔

زبیر ریاض کی جانب سے آقائے دوجہاں کی حدیث بھی بتائی گئی جس میں آقائے دو جہاں حضرت موسیٰ علیہ السلام کو قبر میں نماز پڑھتے دیکھنے کا واقعہ بیان کر رہے تھے۔

دوسری اسی مقام پر ایک پرانا کلیسا بھی موجود ہے جس میں پرانے زمانے کے فرش کے ٹکڑے بھی رکھے گئے ہیں، اسی کلیسا میں دو قبریں بھی موجود ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ ان میں سے ایک حضرت موسیٰ کی قبر ہے۔ لیکن سفید رنگ کی یہ قبریں کسی اور کی ہیں۔

جبکہ کلیسا میں اس وقت کی نقش نگاری بھی رکھی گئی ہے جو کہ بیان کرتی ہے کہ جس طرح لوگ کام کیا کرتے تھے اور جانوروں کا خیال کس طرح رکھتے تھے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.