شادی کرنا سنتِ نبوی ﷺ ہے اور اس کام کے لیے لڑکا اور لڑکی دونوں رضامندی بھی ضروری ہے کہ آیا وہ اس رشتے سے راضی ہیں بھی یا نہیں۔
وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے شادی کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ کم عمر ہونے والی شادی سے ماں اور بچے کی صحت کی صحت کے مختلف مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کم عمری کی شادی کی روک تھام کے لیے کام کر رہی ہے اور اس کے لیے باقاعدہ طور پر آگاہی فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے اس موضوع پر بات کراچی میں کم عمر ہونے والی اور ماں اور بچے کے طبی مسائل سے متعلق قومی مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
علامہ طاہر کا کہنا تھا کہ شادی کے حوالے سے اسلام نے بیٹیوں کو بھی حق دیا ہے، اسلام میں بھی عاقل اور بالغ کے لیے شادی کا ذکر ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی لوگ شادیکے لیے اس بات پر بضد رہتے ہیں کہ انہیں خاندان سے باہر کوئی رشتہ نہیں کرنا ہے، رسم و رواج اور روایات سے ہٹ کر بچوں کی شادی کرنی چاہیے، کزن سے بھی شادی ہوتو مرضی جاننے کے لیے اس کی بھی رائے لینا ضروری ہے۔
انہوں نے آج کل کے والدین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہاں والدین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو شادی کے بارے میں آگاہی فراہم کریں تاکہ ان مسائل سے بچا جا سکے۔