مرحومہ ماں کی قبر پر بیٹھی مریم کی تصویر کا مذاق۔ ۔سوشل میڈیا پر شیریں مزاری تنقید کی ذد میں

image

ایک طرف گرفتاری کے وارنٹ جاری ہوگئے ہوں اور دوسری طرف مذکورہ شخص لاپرواہی سے کتے کو کھانا ڈالنے میں مصروف ہو تو لوگ اس شخص کے مضبوط اعصاب پر حیران تو ہوں گے۔ کچھ ایسا ہی کل پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان کے ساتھ ہوا۔ ادھر سابق وزیراعظم کے گرفتاری وارنٹ جاری ہوئے اور دوسری طرف ان کی اپنے لاڈلے کتے کو کھانا کھلانے کی تصویر وائرل ہوئی البتہ اس ساری صورتحال نے عوام کو اس وقت جھنجھوڑ ڈالا جب تصویر میں مریم نواز کی تصویر ایڈٹ کی گئی۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ مریم نواز پر بنائے گئے تضحیک آمیز میم کو سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے بھی ٹوئٹ کیا اور ساتھ کیپشن دیا کہ "جب آپ خوف کے بت توڑ دیں تو حکومت اور اس کی پُتلیاں نچانے والے کام یاب نہیں ہو سکتے"

شیریں مزاری کا ٹوئٹ اور سوشل میڈیا کا ردعمل

بعد ازاں شیریں مزاری کو سوشل میڈیا صارفین کی تنقید سے اپنے ٹوئٹ کی سنگینی کا اندازہ ہوا اور انھوں نے غلط تصویر شیئر کرتے ہوئے مریم نواز سے معافی مانگ لی کہ وہ اپنے تبصرے پر ابھی بھی قائم ہیں۔

مریم نواز کی وائرل ہونے والی تصویر کی حقیقت

اس ساری بحث میں ہم اپنے قارئین کو اس حقیقت سے بھی آگاہ کرتے چلیں کہ مریم نواز کی جس تصویر کو ایڈٹ کیا گیا سوشل میڈیا ذرائع کے مطابق وہ کہیں اور نہیں بلکہ اس وقت لی گئی تھی جب وہ اپنی والدہ کلثوم نواز کی قبر پر اداس بیٹھی تھیں۔ ایک بیٹی کی اپنی ماں کی قبر پر بیٹھے ہوئے تصویر کو اس انداز سے ایڈٹ کرنا شرمناک عمل تھا۔

نوجوانوں کی تربیت کے بجائے اخلاقیات کی دھجیاں بکھیرتے ہمارے سیاسی قائدین

اس وقت ضرورت ہے ہمارے سیاسی قائدین اپنی اخلاقیات کا جائزہ لیں۔ سیاسی اختلافات میں اتنے اندھے نہ ہوجائیں کہ اخلاقیات کا ہی جنازہ نکال دیں۔ ایک سیاسی قائد کے اوپر نوجوانوں کی تربیت کی ذمہ داری بھی ہوتی ہے افسوس ہمارے رہنما اس ذمہ داری کو پورا کرنا تو دور کی بات الٹا خود ہی اس کی دھجیاں اڑانے میں مصروف ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.