کروڑو کی کوٹھیاں تھیں مگر اب صرف سڑک ہے ۔۔ 80 سالہ پڑھی لکھی خاتون، جس کے تین بیٹے اب ماں کو نہیں پہچانتے

image

اکثر سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز اور تصاویر سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں، جس میں کچھ ایسا ہوتا ہے، جو کہ سب کو حیران کر دیتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

ایک ایسی ہی خاتون نے اس وقت سب کی توجہ حاصل کی جب سڑک پر بیٹھی بوڑھی خاتون فر فر انگلش بولتی دکھائی دیں۔

دہلی کی ایک سڑک پر موجود یہ خاتون کوئی عام خاتون نہیں ہیں، بلکہ رئیس گھرانوں میں سے ہیں، جن کی زندگی کچھ اس طرح بدلی کہ سب حیران رہ گئے۔

دہلی سے تعلق رکھنے والی آشا دیوی نے الٰہ باد یونی ورسٹی سے بی کام اکنامکس کیا ہے، جبکہ پڑھتے پڑھتے ہی ان کی شادی ہو گئی تھی، پڑھائی کا خواب تھا، تاہم شادی کے بعد پڑھائی اس طرح نہیں چل سکی۔

آشا بتاتی ہیں کہ میں دہلی میں اپنے وقت کی امیر ترین خاتون ہوا کرتی تھی، ہم سلور کا کاروبار کرتے تھے، ہول سیلز کا کاروبار ہوتا تھا، تاہم میری ساس نے مجھے گھر سے نکال دیا، میرے شوہر انڈیا کے بڑے اسمگلر تھے۔

آشا دیوی کے 3 بچے بھی ہیں، جو کہ لندن میں رہائش پزیر ہیں، وہ بتاتی ہیں کہ اب اگر بچے سامنے آ بھی جائیں تو وہ مجھے نہیں پہچان پائیں گے، بچوں کو یہ بتایا گیا تھا کہ تمہاری والدہ کا انتقال ہو گیا تھا۔

جس سڑک پر اب وہ رہتی ہیں، تو ان کی آنکھوں میں وہ لمحات آج بھی آتے ہیں، جب وہ انہی سڑکوں پر مہنگی ترین گاڑیوں میں گھوما کرتی تھیں، تقریبا 9 گاڑیاں ہوا کرتی تھیں، جبکہ 3 ڈرائیور تھے۔

چاندی کے برتن میں کھانا کھانے والے ہم لوگ ساڑھے 9 کروڑ کی کوٹھی میں رہا کرتے تھے، اس وقت 9 کروڑ کی کوٹھی ہوا کرتی تھی۔ اس وقت بھی وہ غربت کی چکھی میں تو پس رہی ہیں، مگر بھیک لینے سے سخت گریز کرتی ہیں، یہاں تک کہ اگر کوئی ڈال جائے تو واپس کر دیتی ہیں۔

خود اخبار فروخت کر کے گزارا کرنے والی آشا اپنی اسی شخصیت کی بنا پر سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں، لیکن ان کی باتوں سے یہ انداز تو ہوتا ہے کہ وہ خود اس بات کو محسوس کرتی ہیں کہ وقت کس طرح کروٹ بدل لیتا ہے، کیسے عیش و عشرت والا مجبور اور لاچار ہو جاتا ہے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.