کراچی میں شارع فیصل پر پولیس چیف کے دفتر پر حملے کے بعد شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے جب کہ آئی جی سندھ نے آپریشن کے دوران دو دہشت گردوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ کے مطابق کم از کم6 سے 10دہشتگرد کے پی او عمارت میں موجود ہیں ،ابتدائی اطلاع ہے کہ دہشتگرد عقبی راستے سے داخل ہوئے، کوشش ہے جلد از جلد دہشتگردوں کو گرفتار کیا جائے ۔
دوسری جانب سندھ رینجرز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ رینجرز کوئیک رسپانس فورس نے جائے وقوعہ کاگھیراؤ کرلیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رینجرز نے پولیس کے ہمراہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے۔ ابتدائی طور پر 8 سے 10 مسلح دہشتگردوں کی موجود گی کی اطلاع ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی کے دفتر پر حملے کا نوٹس لے لیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مختلف ڈی آئی جیز کو ضروری پولیس فورس بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی کے دفتر پر حملے کرنے والے ملزمان کو فوری گرفتار کریں، کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔