میرے جنازے کے سامنے بیٹھ کر۔۔ سلمان خان کے والد نے بیٹوں سے ایسی کون سی آخری خواہش کہی، جو سلمان خان جذباتی ہو گئے؟

image

سوشل میڈیا پر مشہور اداکاروں کی زندگی سے متعلق ایسی کئی معلومات ہیں، جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں، لیکن کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ سب کو حیران بھی کر دیتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کواسی حوالے سے بتائیں گے۔

اداکار سلمان خان کا شمار بھارت کے ان چند اداکاروں میں ہوتا ہے، جنہوں نے نہ صرف اپنی مخصوص اداکاری پر توجہ دی، بلکہ بے حیائی اور گالم گلوچ جیسے ڈائیلوگز سے بھی اجتناب کیا۔

اداکار کے حوالے سے دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ آج تک وہ اور ان کے بھائی اپنی جوائنٹ فیملی میں رہتے ہیں، شادی ہونے کے باوجود ان کے بھائی والدین سے الگ نہیں ہو سکے ہیں، حالانکہ بالی ووڈ میں یہ رواج عام ہے کہ شادی کے بعد بچے والدین سے الگ ہو ہی جاتے ہیں۔

لیکن سلمان خان کی والدین سے محبت سب کو بھا جاتی ہے۔ لیکن اس سب میں سلمان خان اُس وقت جذباتی ہو گئے تھے جب ان کے والد نے تینوں بیٹوں کو بلا کرایک آخری خواہش کا اظہار کیا۔

والد کی جانب سے ایسی خواہش سن کر سلمان خان خود بھی حیران تھے۔ بھارتی سوشل میڈیا کے مطابق سلمان خان کے والد سلیم خان نے کہا تھا کہ میرے مرنے کے بعد میرے جنازے پر رونے پیٹنے کی ضرور نہیں ہے، ورنہ اسی وقت اٹھ کر تم تینوں بھائیوں کو تھپڑ ماروں گا۔

اگرچہ والد نے اس جذباتی لمحے کو حس ومزاح میں بدلنے کی کوشش کی، تاہم والد کے بیٹیوں کی آنکھوں میں محبت کچھ اس طرح سامنے آئی کہ آنسو جھلک ہی گئے۔

سلمان خان کی جوائنٹ فیملی سے محبت اس لیے بھی ہے کیونکہ اداکار نے اپنے کیرئیر کی شروعات فلمیں کچھ ایسی ہی کی تھیں جن میں جوائنٹ فیملی اور رشتوں کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا تھا، جیسے کہ ہم ساتھ ساتھ ہیں، ہم آپ کے ہیں کون۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.