“ایشیاء کپ ٹورنامنٹ اگر پاکستان کے علاوہ کسی دوسرے وینیو پر کرایا جاتا ہے تو پاکستان نہیں کھیلے گا۔“
یہ دوٹوک بیان پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ 2023 کے حوالے سے دیا ہے۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ 2022 میں 27 اگست سے11 ستمبر تک متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا جبکہ ایشیا کپ 2018 میں بھی 15 سے 28 ستمبر تک کھیلا گیا۔اس سال اگر ایشیا کپ پاکستان کے علاوہ کسی دوسری جگہ منعقد کیا گیا تو پاکستان ہر گز شریک نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ بنگلادیش اور سری لنکا پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہائبرڈ ماڈل کی مخالفت کررہے ہیں تاہم پاکستان نے اپنا دوٹوک موقف پیش کردیا ہے۔ جنگ نیوز کے مطابق بنگلہ دیش اور سری لنکا کو متحدہ عرب امارات میں میچز پر اعتراضات ہیں۔ سری لنکا کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری موہن ڈی سلوا نے بیان دیا کہ وہ ہائبرڈ ماڈل کے خلاف ہیں تاہم کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ یو اے ای کا موسم شدید گرم ہے اس لئے ایشیاء کپ کسی دوسری جگہ کروایا جائے۔ اگر سری لنکا میں کروایا جائے گا تو وہ میزبانی کرنے کو تیار ہیں۔
دوسری جانب پی سی بی کا موقف ہے کہ سری لنکا اور بنگلادیش کو پاکستان میں کھیلنے میں کوئی مسئلہ نہیں۔ پی سی بی نے پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل کے ذریعے مسائل کا حل بھی پیش کیا ہے۔