شاہ رخ خان کی ’پٹھان‘ سنی کی ’غدر 2‘ اور رنبیر کی ’اینیمل‘۔۔۔ بالی وڈ کے لیے سال 2023 کیسا رہا؟

سال 2023 میں جہاں بڑے بجٹ کی میگا فلمیں سنیما ہالوں کی رونقیں واپس لائیں وہیں کئی چھوٹی فلموں نے بڑے اور اہم مسائل پر بات کرنے کی جرات دکھائی۔
शाहरुख़ ख़ान
Getty Images

فلم ’پٹھان‘ نے بالی وڈ کو نئے سال کا شاندار آغاز دیا اور اس کے ساتھ ہی پرانے جادوگر شاہ رخ خان نے دھوم مچادی۔ فلم ’پٹھان‘ سال 2023 کے آغاز میں 25 جنوری کو ریلیز ہوئی تھی۔

اس فلم کے ایک منظر میں شاہ رخ خان کو مشکل سے نکالتے ٹائیگر یعنی سلمان خان نے شائقین کا دل جیت لیا۔

سال 2023 میں جہاں بڑے بجٹ کی میگا فلمیں سنیما ہالوں کی رونقیں واپس لائیں وہیں کئی چھوٹی فلموں نے بڑے اور اہم مسائل پر بات کرنے کی طاقت دکھائی۔

بالی وڈ کے لیے سال 2023 کیسا رہا، آئیے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

نوے کی دہائی کی جان۔۔۔ شاہ رخ، سنی، سلمان

اس سال کو بالی وڈ میں شاہ رخ کا سال کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ جس طرح شاہ رخ نے 1993 میں ’بازیگر‘ میں اینٹی ہیرو بن کر لوگوں کو حیران کیا، اسی طرح 2023 میں شاہ رخ نے ایکشن سپر سٹار بن کر لوگوں کو حیران کر دیا۔

’جوان‘ اور ’پٹھان‘ ایسے وقت میں آئیں جب شاہ رخ کی ’زیرو‘ جیسی فلمیں ناکام ہو چکی تھیں اور ان کے بیٹے آریان خان جیل سے واپس آ چکے تھے۔ پٹھان اور جوان کے بارے میں ناقدین کی ملی جلی رائے تھی لیکن کمائی کے معاملے میں شاہ رخ نے اپنے ہی ریکارڈ توڑ ڈالے۔

ایک تامل ہدایت کار اور ہندی فلموں کے ایک سپر سٹار نے مل کر ’جوان‘ کی شکل میں ایک ایکشن فلم دی۔ کچھ ناظرین نے جوان کو مسالہ تفریح کے طور پر بیان کیا جبکہ دوسروں نے اس فلم میں سماجی اور سیاسی معنی نکالے۔

مثال کے طور پر جب شاہ رخ خان جوان میں کہتے ہیں کہ بیٹے کو چھونے سے پہلے باپ سے بات کر لینا، لوگوں کو اس میں سیاسی باریکیاں نظر آئیں۔

ٹھیک ہے، 2023 نہ صرف شاہ رخ کے لیے بہت کامیاب رہا بلکہ وہ اپنے کنگ آف رومانس امیج سے ہٹ کر خود کو ایک نئے ایکشن انداز میں پیش کرنے میں بھی کامیاب رہے۔

سال کے آخر میں شاہ رخ ایک بار پھر مشہور ہدایت کار راجکمار ہیرانی کی فلم ’ڈنکی‘ میں ناظرین کے سامنے نظر آئے۔ فلم کو ملا جلا ردعمل ملا اور بھلے ہی یہ ’پٹھان‘ اور ’جوان‘ کی طرح باکس آفس پر دھوم نہ مچا سکی لیکن پیر تک اس نے 211 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی کر لی تھی۔

سنہ2023 میں ایک اور خاص بات یہ تھی کہ 90 کی دہائی کے کئی بڑے ہیروز نے دکھایا کہ ان کا سکہ اب بھی چلتا ہے چاہے وہ سلمان خان کی ’ٹائیگر زندہ‘ کی کامیابی ہو یا سنی دیول کی ’غدر-2‘ کی۔

مرکزی دھارے کا سنیما اور ممنوع موضوعات

او ایم جی
@raiamitbabulal/X

تجارتی سنیما میں ممنوع سمجھے جانے والے مسائل کو اٹھانا ہمیشہ سے ایک پرخطر کاروبار رہا ہے۔

سنہ 2023 میں پنکج ترپاٹھی اور اکشے کمار نے یہ خطرہ اس وقت اٹھایا جب فلم ’او ایم جی-2‘ میں بچوں میں جنسی تعلیم کا موضوع اٹھایا گیا۔ بچوں کو سکولوں میں جنسی تعلقات کے بارے میں کیوں پڑھایا جانا چاہیے، سامعین کو بے چین کیے بغیر مشت زنی جیسے الفاظ متعارف کروانا ایک پیچیدہ کام تھا۔ لیکن ہدایت کار امت رائے اور پنکج ترپاٹھی نے اپنی محنت سے اس پیچیدہ کام کو پورا کیا۔

ایک عرصے سے فلاپ فلموں کا سامنا کرنے والے اکشے نے اس میں سائیڈ رول ادا کیا تھا، جب کہ پنکج جو چھوٹے کردار کرتے تھے، انھوں نے مسلسل خود کو بڑے ستاروں کے برابر بنا لیا ہے۔ انھیں 2023 میں فلم ’ممی‘ کے لیے نیشنل ایوارڈ بھی ملا تھا۔

انڈین ایکسپریس کی نقاد شبھرا گپتا نے اپنے ریویو میں لکھا، ’ایک طویل عرصے بعد میں نے اکشے کمار کی اداکاری سے لطف اٹھایا۔ اور OMG-2 نے مجھے حیران کر دیا۔‘

’اینیمل ‘ سپر ہٹ فلم یا زہریلا ہیرو

اینیمل
@TSeries/X

جس فلم کا شاید سب سے زیادہ چرچا ہوا وہ ’اینیمل ‘ تھی۔ ڈائریکٹر سندیپ وینگا ریڈی نے چار سال پہلے اپنی فلم ’کبیر سنگھ‘ کے بعد جو بحث شروع کی تھی، ’اینیمل‘ پھر سے ناظرین کو اسی دوراہے پر لے آتی ہے۔

’اینیمل‘ ایک بڑے ہیرو کے ساتھ ایک کامیاب کمرشلفلم، جسے کچھ لوگوں نے پورا پیسہ وصول اور دوسروں نے زہریلی سوچ کے ساتھ الفا مردوں کو فروغ دینے والی فلم قرار دیا۔

سینئر مبصر ناصرالدین کہتے ہیں، ’یہ فلم نظریہ کی سطح پر خطرناک دکھائی دیتی ہے۔ یہ کسی بھی طرح سے محض تفریح نہیں ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ پرتشدد، دبنگ، غنڈہ گردی کرنے والی مردانگی کو فروغ دیتی ہے۔‘

لیکن اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ’اینیمل‘ ایک بہت کامیاب فلم ہے جسے مرد اور خواتین دونوں نے پسند کیا۔ اس فلم کے حوالے سے مخمصے کو فرسٹ پوسٹ کے فلم ریویو کی سرخی سے سمجھا جا سکتا ہے – ’انیمل ایک پریشان کن فلم ہے لیکن یہ دو دہائیوں میں بمبئی سنیما سے آنے والی بہترین فلموں میں سے ایک ہے۔‘

راکی، رانی اور کرن جوہر کی کہانی

عالیہ
@DharmaMovies/X

کرن جوہر کی فلموں کے اتنے ہی ناقدین ہیں جتنے ان کے مداح ہیں۔ بہت سے لوگ ان کی فلموں کو کینڈی فلاس رومانوی، خوبصورت غیر ملکی مقامات اور ڈیزائنر کپڑوں تک محدود قرار دیتے ہیں۔

’راکی اور رانی کی پریم کہانی‘ میں کرن جوہر کے تمام پرانے ٹریڈ مارک اور دقیانوسی باتیں ہیں۔ لیکن ’غدر‘ اور ’پٹھان‘ کے ایکشن کے درمیان اس فلم نے بڑی پردے پر رومانوی فلموں کی صاف ستھری تفریح کو خوبصورتی سے واپس لایا۔

یہ ان کی دوسری فلموں کے مقابلے میں قدرے گہری اور بولڈ ہے۔ اس میں ماچو گچی پہنے ہوئے ہیرو رنویر سنگھ کو اپنی نسائیت کو گلے لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب وہ اپنے ہونے والے سسر کے ساتھ ’ڈولا ری ڈولا‘ پر کتھک کرتا ہے اور نسوانی لباس میں رقص کرتے ہوئے شرم محسوس نہیں کرتا ہے۔

کرن نے ایک ہائپر مردانہ ہیرو کی تصویر سے ہٹ کر کچھ مختلف دکھانے کی کوشش کی ہے۔ اگرچہ عالیہ بھی شفون ساڑھی اور برفیلی وادیوں میں دوڑتی ہوئی نظر آئیں گی، لیکن یہ ہیروئن جانتی ہے کہ اپنے لیے کیسے لڑنا ہے۔

فلم نقاد نمرتا جوشی نے ’نیو انڈین ایکسپریس‘ میں اپنے فلمی جائزے میں لکھا تھا کہ کرن جوہر نے پرانی بوتل میں نئی شراب پیش کی ہے۔

چھوٹی فلمیں، بڑا کام

کتھل
@Aashu_Javadekar/X

ایک چھوٹے سے قصبے میں ایم ایل اے صاحب کے باغ سے ایک گٹھل چوری ہو جاتا ہے اور پھر پوری پولیس فورس اس کی تلاش میں لگ جاتی ہے۔ لیکن بظاہر مضحکہ خیز پلاٹ میں، کامیڈی فلم ’کتھل‘ بہت چالاکی سے ذات اور جنس پر حملہ کرتی ہے۔

تفتیشی ٹیم کی ہیڈ کانسٹیبل (سانیہ ملہوترا) بھی ایک خاتون ہیں اور معاشرے کے نقطہ نظر سے بھی نچلی ذات سے تعلق رکھتی ہیں۔ سمارٹ طنز کے طور پر یشو وردھن مشرا، گنیت مونگا اور ایکتا کپور کی فلم چھوٹی لیکن موثر فلموں کی ایک مثال ہے۔

ایسی ہی ایک فلم ودھو ونود چوپڑا کی ’12ویں فیل‘ تھی جس میں وکرانت میسی نے حقیقی زندگی کا آئی پی ایس کردار قریب سے نبھایا تھا۔

تنازعات

وارانسی میں لوگ آدی پورش کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
ANI
وارانسی میں لوگ آدی پورش کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

ہٹ اور فلاپ کے علاوہ، کچھ ایسی فلمیں تھیں جو انتہائی متنازع تھیں، خاص طور پر ’ادی پورش‘۔

’کپڑا تیرے باپ کا، تیل تیرے باپ کا اور آگ تیرے باپ کی۔‘ لنکا جلانے سے پہلے ہنومان کے کردار کے اس مکالمے پر اتنے اعتراضات ہوئے کہ اسے بدلنا پڑا۔ فلم اور اس کے سپیشل ایفیکٹس سے زیادہ مذہب اور عقیدے کی بحث نے اسے مزید متنازع بنا دیا۔

گذشتہ سال ریلیز ہونے والی ’دی کشمیر فائلز‘' کی طرح ’دی کیرالہ سٹوری‘ پر بھی مذہبی تنازعے کا سایہ پڑ گیا۔ ایک طرف اس نے اچھی کمائی کی تو دوسری طرف اس پر اسلاموفوبک اور پروپیگنڈا فلم ہونے کا الزام بھی لگایا گیا۔

فلموں کے پروپیگنڈے کا ہتھیار بننے کے الزام پر پروفیسر ایرا بھاسکر کہتی ہیں، ’آج کل بہت سی فلمیں صرف اکثریت کی بات کرتی ہیں۔ آج کے سیاسی حالات میں سینما کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا گیا ہے۔ تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔’یہ کتابیں ہوں یا فلمیں۔‘

جبکہ فلم کے پروڈیوسر وپل شاہ کے مطابق فلم کی کمائی نے لوگوں کو جواب دے دیا ہے۔

او ٹی ٹی پر گل موہر کی بہار

گل موہر
BBC

سنیما ہالوں کے علاوہ او ٹی ٹی تفریح کا ایک بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔ 2023 میں او ٹی ٹیپر بہت سی فلموں اور سیریز نے لوگوں کو اپنے منفرد اور کبھی کبھی بولڈ موضوعات جیسے فلم ’گل موہر‘ سے حیران کر دیا۔

ایک بڑا خوشحال خاندان جیسا کہ ایک بڑا خوبصورت ’گل موہر‘ درخت۔ لیکن خزاں میں جھڑنے والے درخت کے پتوں کی طرح اس خاندان کے رشتے بھی ٹوٹ رہے ہیں۔

شرمیلا ٹیگور، منوج باجپائی، امول پالیکر جیسے اداکاروں والی اس او ٹی ٹی فلم کو دیکھنا بہت سے شائقین کے لیے ایک پیارا احساس تھا، خاص طور پر شرمیلا ٹیگور کو طویل عرصے کے بعد ایک مضبوط اور مرکزی کردار میں دیکھنا۔ صرف گل موہر ہی نہیں، منوج باجپئی کی ’سرف ایک ہی بندہ کافی ہے‘ کو بھی او ٹی ٹی پر کافی سراہا گیا۔

لوگوں نے کرینہ کپور کو، جو مرکزی دھارے کی ہندی فلموں کی سب سے کامیاب اداکاراؤں میں سے ایک ہے، کو پہلی بار او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر فلم ’جانے جان‘ میں دیکھا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ اداکاری میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کا مقابلہ جیدیپ اہلاوت، کرینہ اور وجے ورما کے درمیان ہے۔ اسرار کی صنف پر سوجوئے گھوش کی گرفت ہمیشہ کی طرح مضبوط تھی۔

ویب سیریز’لسٹ سٹوریز 2‘ جو جنسیت پر مبنی ہے اس کا بھی کافی چرچا ہوا، خاص طور پر کونکنا سین شرما کی ہدایت کاری میں بنائی گئی کہانی، جہاں اسے گھر میں کام کرنے والی نوکرانی کے نقطہ نظر سے بتایا گیا ہے۔ تمام تر تبدیلیوں کے باوجود خواتین ہدایت کاروں کی فلمیں اب بھی مقابلے میں کم ہی نظر آتی ہیں۔

سال کا اختتام نیٹ فلکس پر ’دی آرچیز‘ کے ساتھ ہوا، جسے زویا اختر نے پروڈیوس کیا۔ اس میں نئی نسل کے فنکاروں خوشی کپور، اگستیہ نندا، مہر آہوجا، ڈاٹ اور سوہانا خان نے کام کیا ہے۔

رنبیر کپور اور عالیہ بھٹ جیسے ’سٹار کڈز‘ کی کامیابی اور اقربا پروری کی بحث کے درمیان، اب نئے سال میں ان نئے فنکاروں کو پرکھنے کا وقت آگیا ہے۔

سنہ 2023 کے گوگل ٹرینڈز کے بارے میں بات کرتے ہوئے سب سے زیادہ گوگل کی جانے والی انڈین مشہور شخصیت کیارا اڈوانی تھیں۔ یوٹیوبر اور بگ باس او ٹی ٹی کے فاتح ایلوش یادو پانچویں پوزیشن پر رہے۔ بعد میں، ایک ریو پارٹی میں سانپ کا زہر فراہم کرنے پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔

کس نے الوادع کہا

ستیش کوشک
Getty Images
ستیش کوشک

سال 2023 میں مشہور ٹی وی سیریز ’فرینڈز‘ کے اداکار میتھیو پیری کی اچانک موت نے ان کے مداحوں کو چونکا دیا۔ اداکار و ہدایت کار ستیش کوشک بھی دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

ستیش کوشک، جنھوں نے کیلنڈر، پپو پیجر، متوسوامی، چندا ماما یا کنج بہاری جیسے دلکش کردار ادا کیے اور ان کے منفرد مکالمے آج بھی چہرے پر مسکراہٹ چھوڑتے ہیں۔

مثال کے طور پر دیوانہ مستانہ کا ’ایک ٹماٹر کے آخر دانے‘ اور دودھ کے پھٹے ہوئے یا ساجن چلے سسرال کا ڈائیلاگ – ’ہمارے والد شمالی ہندوستانی ہیں، ہماری ماں جنوبی ہندوستانی ہیں، اسی لیے ہم مکمل ہندوستانی ہیں۔‘


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.