میگنیشیم ایک نہایت اہم معدنی جز ہے جو جسم میں 300 سے زائد کیمیائی عمل میں حصہ لیتا ہے۔ یہ توانائی پیدا کرنے، پٹھوں اور اعصاب کے درست کام، بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے، ہڈیوں کی مضبوطی اور ڈی این اے و آر این اے کی تیاری میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں بڑی تعداد میں لوگ میگنیشیم کی کمی کا شکار ہیں، جو دماغی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے اور ڈیمنشیا (یادداشت کی کمزوری اور ذہنی صلاحیتوں میں کمی) کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔
میگنیشیم کی کمی کی وجوہات میں ناقص غذا، آنتوں کی بیماریوں، ذیابیطس، کچھ ادویات اور زیادہ شراب نوشی کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔میگنیشیم کی کمی کے اثرات کی وجہ سے پٹھوں میں کھچاؤ، کمزوری، تھکن، متلی، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، موڈ میں تبدیلی، بھوک میں کمی اور ہڈیوں کی کمزوری شامل ہیں۔
ماہرین کے مطابق میگنیشیم دماغی خلیات کو تحفظ فراہم کرتا ہے دماغی سوزش کم کرتا ہے اور اعصابی نظام کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتا ہے۔ میگنیشیم کی کمی دماغ میں سوزش اور آکسیڈیٹو اسٹریس بڑھا سکتی ہے جو الزائمر اور دیگر دماغی بیماریوں سے جڑا ہوا ہے۔تحقیقی رپورٹس کے مطابق جن افراد میں میگنیشیم کی سطح کم ہوتی ہے ان میں یادداشت کمزور ہونے اور ڈیمنشیا کی علامات پیدا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
میگنیشیم دماغی خلیات کو نقصان سے بچاتا، دماغی سوزش کم کرتا اور دماغ تک خون و آکسیجن کی فراہمی بہتر بناتا ہے۔ ماہرین صحت تجویز کرتے ہیں کہ سبز پتوں والی سبزیاں، گری دار میوے، بیج، دالیں، ثابت اناج اور ڈارک چاکلیٹ کا استعمال لازمی ہو۔ ڈاکٹر کے مشورے سے میگنیشیم سپلیمنٹس بھی لیے جا سکتے ہیں۔
مزید برآں جنک اور پراسیسڈ کھانوں سے پرہیز اور مناسب پانی کی مقدار بھی دماغی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق میگنیشیم کی مناسب مقدار نہ صرف مجموعی صحت کے لیے ضروری ہے بلکہ بڑھتی عمر کے ساتھ دماغی صحت کو بہتر رکھنے اور ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔