جرمنی میں مردوں کی نسبت خواتین کی کمائی 2023 کے دوران اوسطا18 فیصد کم رہی،ادارہ شماریات

image

برلن۔19جنوری (اے پی پی):جرمنی میں مردوں کی نسبت خواتین کی کمائی اوسطا18 فیصد کم ریکارڈ کی گئی ہے۔ڈی ڈبلیو نے جرمن ادارہ برائے شماریات کے اعداوشمار کے حوالے سے بتایا کہ ملک میں گزشتہ سال خواتین کی آمدن مردوں کے مقابلے میں اوسطاً 18 فیصد کم رہی ۔ اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت میں صنفی تنخواہوں کا فرق 2020 سے بدستور برقرار ہے، تاہم مردوں اور عورتوں کی کمائی میں فرق کی موجودہ شرح 2006 کے مقابلے میں 23 فیصد کم ہے، یہ وہ سال تھا جب جرمنی صنفی بنیادوں پر کمائی میں فرق کو ریکارڈ کیا جانا شروع کیا گیا۔

جرمنی میں2006سے صنفی بنیاد پر آمدنی میں فرق کو ریکارڈ کیا جارہا ہے ، 2023 میں صنفی تنخواہوں میں فرق چھ فیصد رہا۔ادارے نے کہا کہ خواتین کی کمائی 30 سال کی عمر سے رکنا شروع ہو جاتی ہے، یہ جرمنی میں خواتین کی اپنے پہلے بچے کو جنم دینے کی اوسط عمر ہے جبکہ مرد اس دوران پیسے کمانا جاری رکھتے ہیں۔

ادارہ شماریات نے کہا کہ فرق کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ خواتین کو پیشہ وارانہ زندگی کے دوران خاندانی وجوہات کی بنا پر اپنے کیرئر میں زیادہ رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ پارٹ ٹائم کام کرتی ہیں۔ ادارے کے مطابق گزشتہ برس مردوں کے 25.30 یورو کے مقابلے میں خواتین نے اوسطاً 20.84 یورو فی گھنٹہ کمایا۔ ادارہ شماریات نے انکشاف کیا ہے کہ جرمنی کی اعلیٰ ترین کمپنیوں کی سربراہی کرنے والی خواتین کی تعداد بھی کم ہو رہی ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.