واشنگٹن۔19جنوری (اے پی پی):امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات فوجی اور غیر فوجی دونوں شعبوں میں مضبوط ہو رہے ہیں۔ انہوں نے واشنگٹن ڈی سی کے معروف یونیورسٹی کلب میں ایک بڑی تعداد میں شرکا سے گفتگو کے دوران سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے حال ہی میں شروع کئے گئے پلیٹ فارم کی افادیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں شراکت دار ہونا چاہیے، ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ عوامی سطح پر رابطے کے لئے بات چیت جاری رکھنی چاہیئے۔
کلب کی بین الاقوامی کمیٹی نے پاکستانی سفیر مسعود خان کو مختلف موضوعات پر بات کرنے کے لئے شرکت کی دعوت دی تھی۔ اس موقع پر تھنک ٹینک کمیونٹی کے ارکان، تاجر، کاروباری افراد، رائے ساز اور میڈیا کے نمائندے شامل تھے۔ پاکستانی سفیر نے پاک امریکا تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور پاکستان میں 80 امریکی کمپنیوں کی موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کو پاکستان میں کئی دہائیوں پر محیط کمپنیوں کے تجربے اور ملک میں ان کے موجودہ سرمایہ کاری کے انفراسٹرکچر کی وجہ سے مسلسل فائدہ ہو رہاہے۔انہوں نے پاکستان اور امریکا کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے حالیہ معاہدے کو تبدیلی لانے والا قرار دیتے ہوئے ، اعلیٰ تعلیم، تحقیق وترقی اور ٹیکنالوجی میں تعاون کے شعبوں میں اس سے بھرپور استفادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے زراعت، توانائی، آئی ٹی اور معدنیات کے شعبوں کی نشاندہی کرتے ہوئےسرمایہ کاروں کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قابل تجدید ذرائع، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، اور آئی ٹی کے شعبے میں بھی تعاون کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر مصنوعی ذہانت (اے آئی )کے شعبے میں آئی ٹی کا شعبہ پاکستان کے لئے تبدیلی کا باعث ہے اور امریکا، خاص طور پر ٹیک انٹرپرینیورز اور بڑے سرمایہ کار پاکستان میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔مسعود خان نے پاک بھارت تعلقات اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے حل سمیت دیرینہ مسائل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے بات چیت کی اہمیت پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ امن کی جستجو جاری رہنی چاہیے اور ہمارا موقف یہ رہا ہے کہ ہمیں بھارت اور پاکستان کے درمیان دیرینہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں انتخابات کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ امید ہے کہ دونوں ممالک میں ایک نئی قیادت سفارت کاری کے ذریعے مسائل کو حل کرے گی۔ انہوں نے خطے میں سٹریٹجک توازن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تمام ریاستوں کی جانب سے ذمہ دار جوہری طرز عمل اختیار کرنے پر زور دیا تاکہ سب کی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم ہیں جو امریکا کے ساتھ تعلقات کی قیمت پر نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی نظم و نسق کے استحکام کے لیے ہمیں بین الاقوامی انسانی قانون کا پابند ہونا چاہیئے۔ ایک مختصر سوال و جواب کے سیشن کے بعد پاکستانی سفیر مسعود خان نے انہیں مدعو کرنے اینڈریو گڈون اور یونیورسٹی کلب کی بین الاقوامی کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔