اقوام متحدہ ۔19جنوری (اے پی پی):اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نےغزہ کی صورتحال بارےانتباہ جاری کرتے ہوئے اسے بے گھر فلسطینیوں کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی)نے امداد کی تقسیم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ خاص طور پر رفح کے جنوب میں جہاں 10 لاکھ سے زائد لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں، ان کی ضروریات کو پورا کرنا مشکل ہورہا ہے۔ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کے لیے ڈبلیوایف پی کمیونیکیشنز کے سربراہ عبیر عاطفہ نے رفح سے آگے کے علاقوں میں امداد فراہم کرنے کے لیے زیادہ رسائی کی فوری ضرورت پر زور د یا۔ اوسی ایچ اے نے رپورٹ کیا کہ سال کے پہلے دو ہفتوں میں منصوبہ بند 29 انسانی ہمدردی کے مشنوں میں سے صرف 4میں سے ایک غزہ کے شمال میں جان بچانے والی اشیا پہنچانے میں کامیاب ہوا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2دنوں میں 160 سے زیادہ غزہ کے شہری شہید اور 350 زخمی ہوئے ہیں جس سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی کل تعداد 24,400 سے تجاوز کر گئی ہے، ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ادارے کا کہنا ہے کہ تباہی نے پانی کے بنیادی ڈھانچے کو بھی متاثر کیا ہے جس سے اسرائیل سے غزہ جانے والی 3پائپ لائنوں میں سے صرف ایک ہی کام کر رہی ہے۔او سی ایچ اے نےپانی کی پائپ لائن کی مرمت کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ صورت حال ایک طویل انسانی بحران کا باعث بن سکتی ہے جس میں پانی کی قلت اور بیماریوں کا پھیلاؤ شامل ہے۔ ڈبلیو ایف پی کے مطابق مسلسل تشدد نے پٹی کے جنوب میں رفح سے آگے امدادی کارروائیاں مکمل کرنا تقریباً ناممکن بنا دیا ہے جہاں1.2 ملین (12 لاکھ)سے زیادہ لوگ پلاسٹک کی چادر کے بنے کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔