بیجنگ ۔20جنوری (اے پی پی):ورلڈ اکنامک فورم 2024 کے سالانہ اجلاس کے موقع پر چائنا میڈیا گروپ نے ورلڈ اکنامک فورم کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین کلاس شواب کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کیا۔
اس موقع پر کلاس شواب نے سالانہ اجلاس کے موضوع “اعتماد کی تعمیر نو”اور تعاون پر مبنی ترقی کو فروغ دینے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کی دنیا منقسم ہو چکی ہے اور ہم ایک دوسرے پر ایک حد تک اعتماد کھو چکے ہیں۔رواں سالانہ اجلاس کے اہداف کے تعین کے لئے ہم مزید تعمیری جذبہ پیدا کرنا چاہتے ہیں، اسی لیے ہم نے”اعتماد کی تعمیر نو” کا موضوع منتخب کیا۔ انہوں نےامید ظاہر کی کہ رواں سال ڈیووس کی سالانہ میٹنگ ہر کسی کو مستقبل کی جانب دیکھنے کی اجازت دے گی۔2017 میں، صدر شی جن پنگ نے “وقت کی ذمہ داری کا اشتراک اور عالمی ترقی کا مشترکہ طور پر فروغ” کے عنوان سے کلیدی خطاب میں واضح طور پر عالمی معیشت کو مشکلات سے نکالنے کے لیے چین کی تجویز پیش کی تھی، جسے بین الاقوامی برادری کی جانب سے بھرپور سراہا گیا ۔گزشتہ سال چین کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل آرٹیفیشل انٹیلی جنس گورننس انیشی ایٹو کے بارے میں، شواب کا خیال ہے کہ مصنوعی ذہانت ایک بہت بڑا موقع ہے جو ہمیں تیزی سے بڑھتی ہوئی نئی معیشت فراہم کر سکتا ہے،لیکن یہ بہت سنگین منفی اثرات بھی لا سکتا ہے ہمارے پاس مصنوعی ذہانت کے منفی اثرات کو قابو میں رکھنے کے لیے ایک عالمی طریقہ کار ہونا چاہیے۔انٹرویو میں کلاس شواب نے متعدد مرتبہ آج کی دنیا میں “اعتماد” کی اہمیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین دیگر ممالک کے ساتھ اعتماد کی بنیاد پر اتفاق رائے پیدا کرنے، عالمی نظم و نسق کو بہتر بنانے اور روشن مستقبل کی جانب بڑھنے کے لیے کام کرے گا۔