بحیرہ عرب میں مشن پر جانے والے دونوں اہلکار ہلاک، امریکی فوج کی تصدیق

image

واشنگٹن۔22جنوری (اے پی پی):امریکی فوج نے بحیرہ عرب میں لاپتہ ہونے والے امریکی بحریہ کے2 اہلکاروں کو ریسکیو کرنے کے لیے 10 روز سے جاری سرچ آپریشن ختم کر تے ہوئے کہا کہ ان اہلکاروں کو اب مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

اردو نیوز کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ایرک کوریلا نے کہا ہے کہ تلاش کو روک کر اُن کی باقیات کو ڈھونڈا جا رہا ہے، دونوں اہلکاروں کے نام جاری نہیں کیے گئے۔انہوں نے بتایا کہ امریکا، جاپان اور سپین کے بحری جہازوں نے 21 ہزار مربع میل سے زائد حصے تک مسلسل تلاش جاری رکھی جس کے لیے فلیٹ نیومریکل میٹرولوجی اینڈ اوشینوگرافی سینٹر، امریکی کوسٹ گارڈ اٹلانٹک ایریا کمانڈ، یونیورسٹی آف سان ڈیاگو سکرپٹس انسٹی ٹیوٹ آف اوشیانوگرافی اور آفس آف نیول ریسرچ نے تعاون کیا۔

ایرک کوریلا نے کہا کہ ہم اپنے اہلکاروں کے جانی نقصان پر غمزدہ ہیں اور ہم ہمیشہ ان کی قربانی اور قائم کر دہ مثال کو یادرکھیں گے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری دعائیں دونوں کمانڈرز کے اہل خانہ، دوستوں، امریکی بحریہ اور سپیشل آپریشنز کمیونٹی کے ساتھ ہیں۔حکام کے مطابق 11 جنوری کو چھاپے کے دوران یمن میں حوثی باغیوں کے لیے مبینہ طور پر غیرقانونی ایرانی ساختہ اسلحہ لے جانے والےایک جہاز کو نشانہ بنایا گیا۔

حکام نے کہا کہ جب ٹیم جہاز پر سوار ہو رہی تھی تو ایک اہلکار سمندر میں گر گیا اور ساتھی اسے بچانے کے لیے پانی میں چلا گیا۔سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ چھاپے کے دوران انہوں نے مبینہ طور پر ایرانی ساختہ ہتھیاروں کو قبضے میں لے لیا جس میں کروز اور بیلسٹک میزائل کے اجزاجیسے پروپلشن اور گائیڈنس ڈیوائسز اور وار ہیڈز بھی شامل ہیں۔سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ امریکی بحریہ نے بالآخر ہتھیاروں سے لدے جہاز کو غیر محفوظ سمجھ کر سمندر برد کر دیا جبکہ جہاز کے 14 افراد پر مشتمل عملے کو حراست میں لے لیا گیا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.