اقوام متحدہ۔25جنوری (اے پی پی):پاکستان نے مسمار شدہ بابری مسجد کے مقام پر ’’رام مندر‘‘ کےافتتاح کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے الائنس آف سویلائزیشنز (یو این اے او سی) کے اعلیٰ عہدیدار پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت میں اسلامی تنصیبات اور مقامات کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے گزشتہ روز نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے سفیروں کے اجلاس میں کہی۔
پاکستان مشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پاکستانی مندوب منیر اکرم نے او آئی سی کے ساتھیوں کے ساتھ ایک خط شیئر کیا جس میں انہوں نے یو این اے او سی کے اعلیٰ نمائندے میگوئل اینجل موراٹینوس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایودھیا میں ہونے والے واقعے نے بھارت میں ہندومذہبی اکثریت کے دوسروں سے امتیازی سلوک میں پریشان کن اضافے کی نشاندہی کی ہے۔انہوں نے یو این اے او سی کے سربراہ کو اپنے خط میں کہا کہ گزشتہ 31 سالوں میں ہونے والی پیش رفت، جو حالیہ تقریب میں اختتام پذیر ہوئی،،بھارت میں ہندو اکثریت پسندی میں پریشان کن عروج کی طرف اشارہ ہے۔ یہ رجحان بھارتی مسلمانوں کی سماجی، اقتصادی اور سیاسی بہبود کے ساتھ ساتھ خطے میں ہم آہنگی اور امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔انہوں نے او آئی سی کے سفیروں کے ساتھ جو خط شیئر کیا اس میں یہ بھی کہا کہ افسوس کے ساتھ، یہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے، کیونکہ وارانسی کی گیانواپی مسجد اور متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد سمیت دیگر مساجد کو بھی اسی طرح کی بے حرمتی اور مسماری کے خطرات کا سامنا ہے۔ بھارتی ریاستوں کے کچھ وزرائے اعلیٰ کے بیانات نے ایسے اقدامات کو پاکستان کے خلاف علاقائی دعوؤں سے جوڑ دیا ہے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ وہ بھارت میں مذہبی مقامات کے تحفظ کے لیے آپ کی فوری مداخلت کے لیے لکھ رہے ہیں ۔آپ کی قیادت کے تحت اقوام متحدہ کے الائنس آف سویلائزیشنز (یو این اے او سی)کو اسلامی ثقافتی مقامات کی حفاظت اور بھارت میں مذہبی اور ثقافتی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے آپ کو مذہبی مقامات کے تحفظ کے لیے ایکشن پلان پر عمل درآمد کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے کوششیں تیز کریں اور بھارت میں مذہبی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ او آئی سی کے سفیروں نے اس مسئلے کی اہمیت کو تسلیم کیا، بعض سفیروں نے بعض یورپی ممالک میں مساجد پر حملوں کا ذکر کیا۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل نمائندہ ریاض منصور نے اسرائیل کی طرف سے مسجد الاقصیٰ کی بے حرمتی اور مقبوضہ علاقوں میں مساجد اور گرجا گھروں کی مسماری کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ اجلاس میں اس معاملے کو او آئی سی کے آئندہ سفیروں کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔