اقوام متحدہ۔26جنوری (اے پی پی):روس نے یوکرینی جنگی قیدیوں کو لے جانے والے ہوائی جہاز کے حادثے پر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں تاخیر کا باعث بننے پر فرانس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل مندوب اول دمتری پولیانسکی نے کہا کہ ان کا ملک فرانس کی صدارت کی مدت کے دوران سلامتی کونسل کی طرف سے ہنگامی اجلاسوں کے انعقاد کے حوالے سے جانبدار ی کے مظاہرے پر برہمی کا اظہار کرتا ہے۔اس معاملے پر روس کے وزیر خارجہ سے بدھ کو سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کی درخواست کی تھی تاہم یہ اجلاس جمعرات کی شام کو منعقد ہو سکا۔ روسی مندوب نے ہنگامی اجلاس کے آغاز میں کہا کہ کونسل کے اجلاسوں کی روایت کے مطابق باضمیر صدارت عام طور پر ایسی درخواستوں پر تین گھنٹے کے اندر اس طرح کے اجلاس بلاتی ہے لیکن فرانس جس کے پاس اس وقت سلامتی کونسل کی صدارت ہے، نے واضح طور پر ایسا کرنے سے انکار کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ فرانس کوسلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے نیٹو اور یوکرین کے مفادات کو اپنے فرائض سے بالاتر نہیں رکھنا چاہیے۔روسی سفیر نے مزید کہا کہ فرانس نے اس ماہ کے شروع میں بحیرہ احمر پر حوثیوں کے حملوں پر یمن پر امریکی قیادت کے حملوں کے تناظر میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھی ممکن حد تک تاخیر کی۔اقوام متحدہ میں فرانس کے سفیر نکولس ڈی ریویرے جنہوں نے جنوری کے لیے سلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے جمعرات کے اجلاس کی صدارت کی، نے کہا کہ درخواست کے مطابق بدھ کو ہنگامی اجلاس کا اہتمام نہیں کیا جا سکتا کیونکہ سلامتی کونسل کے ارکان بالخصوص منتخب ارکان کو اس واقعے سے آگاہ کرنے کے لیے وقت درکار تھا۔