اقوا م متحدہ ۔12فروری (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریش نے بہتر دنیا کی تعمیر کے لیے سائنس میں صنفی مساوات پر زور دیا۔ انہو ں نے’’سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کاعالمی دن ‘‘کے موقع پر جو 11 فروری کو منایا جاتا ہے، اس بات پر زور دیا ہے کہ سائنس میں صنفی مساوات سب کے لیے بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کو معاشرتی رکاوٹوں اور تعصبات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو انہیں سائنس میں کیریئر بنانے سے روکتے ہیں۔
انہوں نے اپنی تقریر میں اس بات کی نشاندہی کی کہ آج خواتین مردوں کے مقابلے میں عالمی سائنسی برادری کا صرف ایک تہائی حصہ ہیں ، انہیں کم فنڈنگ ملتی ہے، ان کی اشاعتوں میں کم نمائندگی کی جاتی ہے اور انہیں بڑی یونیورسٹیوں میں کم اعلیٰ عہدوں پر فائز کیا جا تا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ جگہوں پرخواتین اور لڑکیوں کو تعلیم تک رسائی نہیں ہے یا انہیں محدود تعلیم دی جارہی ہے۔انہوں نے اس صورتحال کو نہ صرف متعلقہ معاشروں کے لیے نقصان دہ قرار دیا بلکہ انسانی حقوق کی بھیانک خلاف ورزی قرار دیا۔سیکرٹری جنرل نے کہاکہ یہ ضروری ہے کہ خواتین سائنسی دریافتوں اور ایجادات میں یکساں طور پر حصہ لیں چاہے وہ موسمیاتی تبدیلی، صحت یا مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ہوں۔صنفی عدم مساوات کو دور کرنے کے لیے دقیانوسی تصورات پر قابو پانے اور ایسے رول ماڈلز کو فروغ دینے کی ضرورت ہے جو لڑکیوں کو سائنسی کیریئر بنانے کی ترغیب دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا اس حوالے سے ایسے پروگرام تیار کر نے کی ضرورت ہے جو سائنس میں خواتین کی حوصلہ افزائی کر تے ہوں ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں خواتین کو ایسا ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے جو ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھا سکے ۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ خواتین ا تعلق سائنس سے بھی ہے اور یہ تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے کہ سائنس میں خواتین کی شمولیت جدت کو فروغ دیتی ہے ۔