نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ پاکستان اسحٰق ڈار نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امت مسلمہ کو اس وقت بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے، جن سے نمٹنے کے لیے اتحاد، ہم آہنگی اور مشترکہ حکمت عملی کی اشد ضرورت ہے۔استنبول میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے شاندار میزبانی پر ترک صدر رجب طیب اردوان اور ترک حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان او آئی سی کے فعال اور مؤثر کردار کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں لاکھوں افراد کو بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے، جبکہ اسرائیلی جارحیت سے مشرقِ وسطیٰ کا امن سنگین خطرات سے دوچار ہے۔ اس موقع پر انہوں نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ ہزاروں خواتین اور بچے شہید ہو چکے ہیں، اور اسرائیلی اقدامات بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
اسحٰق ڈار نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحانات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مسلم دنیا کو مشترکہ طور پر عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے خطے کی صورتِ حال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے، لیکن بھارت کی جانب سے پاکستان کے حصے کا پانی روکنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔
نائب وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ او آئی سی فورم امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز کے حل میں اپنا بھرپور اور مؤثر کردار ادا کرے گا۔