ممبئی۔14فروری (اے پی پی):بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان نے کہا ہے کہ قطر میں اسرائیل کے لئے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت پانے والے بھاری بحریہ کے 8 سابق اہلکاروں کی رہائی میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔
انڈیپنڈنٹ اردو کی رپورٹ کے مطابق ان بھارتیوں کی رہائی کے بعد بھارتی پارلیمنٹ کےسابق رکن سبرامنین سوامی نے دعویٰ کیا تھا کہ شاہ رخ خان نے قطر کے حکام کو 8 سزایافتہ بھارتی شہریوں کی رہائی میں اہم کردار اد ا کیا ہے ۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ٹویٹ کے جواب میں کہا کہ نریندر مودی کو چاہیے کہ وہ شاہ رخ خان کو ساتھ قطر لے جائیں کیونکہ وزارت خارجہ اور نیشنل سکیورٹی اتھارٹی قطر کے حکام کو اس بات پر آمادہ نہ کر سکے اور نریندر مودی نے شاہ رخ خان کی منت کی کہ وہ مداخلت کر یں اور اس کے بعد قطر کے حکام سے ایک ڈیل کے بعد نیول افسران کو رہا کیا گیا۔تاہم اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے شاہ رخ خان کی ٹیم منیجر پوجا ڈاڈلانی نے انسٹاگرام پر شاہ رخ خان کی دفتر کی جانب سے جاری بیان شیئر کیا جس میں کہا گیا ہے کہ میڈیا میں جو خبریں گردش کر رہی ہیں کہ شاہ رخ خان نے بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسران کی قطر سے رہائی میں مبینہ طور پر کردار ادا کیا ہے، وہ ان کو مسترد کرتے ہیں۔ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اس ضمن میں شاہ رخ خان کی کسی بھی قسم کی مداخلت کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کام بھارتی حکام نے انجام دیا اور شاہ رخ خان اس میں کردار کی باتوں کو مسترد کرتے ہیں۔منیجر نے بیان میں یہ بھی کہا کہ بیشتربھارتی شہریوں کی طرح شاہ رخ خان بھی ان افراد کے خیر یت سے گھر پہنچ جانے پر خوش ہیں اور ان کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔