پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جا رہے ہیں اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں گے۔
پیر کو ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم کے اختتامی سیشن میں انہوں نے کہا کہ ’قرضوں کا جال موت کا پھندا ہے، ملک میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جا رہے ہیں۔‘شہباز شریف نے کہا کہ ’سعودی حکومت نے مشکل وقت میں ہماری جو مدد کی ہے ہم اس کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ مگر ہمیں اپنے قدموں پر خود کھڑا ہونا ہے، یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔‘’لیکن یہ کیسے ہوگا؟ ہم بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جا رہے ہیں۔ ہمیں سادگی اختیار کرنا ہوگی۔ ہم نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم دیں گے تاکہ وہ روزگار حاصل کر سکیں۔ کسانوں کو زراعت کے جدید طریقوں سے متعارف کروائیں گے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والے سیلاب کے باعث پاکستان میں تباہی ہوئی۔ پاکستان ان ممالک میں سے ہے کہ جس کا موسمیاتی تبدیلی کی وجوہات سے کوئی تعلق نہیں، لیکن ہم بری طرح متاثر ہوئے۔‘’ہمیں اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ ہم دوست ممالک سعودی عرب، برطانیہ اور دیگر ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس موقعے پر مدد کی۔ ہماری معیشت کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔‘وزیراعظم نے کہا کہ ’جب ہم نے جنیوا میں ترقی یافتہ ممالک سے رابطہ کیا تو ہمیں مہنگے ریٹس پر قرضے دیے گئے، حالانکہ ہمارا موسمیاتی تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’گلوبل نارتھ کو سمجھنا چاہیے کہ گلوبل ساؤتھ کی بہتری ہوگی تو ان کی بھی بہتری ہوگی۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’دنیا میں اس وقت تک امن نہیں ہوگا جب تک غزہ میں مکمل طور پر امن نہیں ہوتا۔‘انہوں نے یوکرین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’یوکرین جنگ کی وجہ سے عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ عالمی منڈی میں مہنگائی سے ترقی پذیر ممالک متاثر ہوئے۔‘