اسلام آباد۔16مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے پاکستان کی برآمدی اور کاروباری شعبوں میں اہم مسائل کے حل کے لیے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ جمعرات کو وزارت تجارت کے جاری اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر کاروباری شعبے کو درپیش مسائل اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا۔اجلاس میں اعلیٰ برآمد کنندگان، کاروباری شخصیات ، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی ) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل تبسم حبیب، ایف بی آر، خزانہ، صنعت، میری ٹائم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں کے مختلف وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
چیمبرز آف کامرس، پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی )، تاجر برادری اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی ) کی طرف سے وزارت کو وقتاً فوقتاً مطلع کیے جانے والے معاملات پر اسٹیک ہولڈرز اور متعلقہ حکومتی اداروں کے ساتھ براہ راست انگیج ہو کر عملی حل نکالنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جام کمال نے اجلاس میں ایف بی آر کے چیئرمین، اسٹیٹ بینک کے گورنر، اور سیکریٹری خزانہ کی عدم موجودگی پر تشویش کا اظہارکیا اور 20 تاریخ کو ہونے والے دوسرے اجلاس میں حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایات کی۔ اجلاس میں برآمد کنندگان اور کاروباری نمائندوں نے تحفظات کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر کی جانب سےمتعلقہ محکموں کو فوری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی گئی، جس میں 24 گھنٹے کے اندر فیڈ بیک درکار ہے۔ کلیدی مسائل میں لیکویڈیٹی چیلنجز، کاروباری لاگت، ایک توسیع شدہ ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم (ای ایف ایس )، ٹیکس کی سہولت، صنعت کی حیثیت کی پہچان، اور ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اتھارٹی (ای پی زیڈ اے ) کا بہتر انتظام شامل ہیں۔شرکاء نے شپنگ کمپنیوں کے لیے ریگولیٹری باڈی کی کمی، ٹیرف ریشنلائزیشن، انفراسٹرکچر کی کمی اور سیکیورٹی کے مسائل پر بھی روشنی ڈالی۔ وزیرِ تجارت نے سازگار کاروباری ماحول کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور کراچی میں کاروباری رہنماؤں کے ساتھ وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ اجلاس کا حوالہ دیا، جس میں برآمدات کے ذریعے معیشت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی جبکہ آئندہ اجلاس 20 مئی کو فالو اپ کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔