اسلام آباد میں کار لفٹر گینگ کے 3 ’ملزمان‘ پولیس مقابلے میں ہلاک، خاتون زخمی حالت میں گرفتار

image

اسلام آباد پولیس اور بین الصوبائی کار لفٹر گینگ کے درمیان فائرنگ کے تبادے میں تین ’ملزمان‘ اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے جبکہ ایک ’ملزمہ‘ کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 

پولیس ترجمان کے مطابق کار لفٹر گینگ دو گاڑیوں میں مری سے اسلام آباد داخل ہو رہا تھا جس کا کشمیر چوک پر لگائے گئے ناکے پر پولیس کے ساتھ مقابلہ ہوا۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان اسلام آباد، راولپنڈی اور مری کے مختلف علاقوں میں گاڑیوں کی چوری میں ملوث تھے جن کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں کام کر رہی تھیں۔

اسلام آباد پولیس کو اتوار کی صبح خفیہ اطلاع ملنے پر  ملزمان کی گرفتاری کے لیے شہر کے مخلتلف مقامات ناکے لگائے گئے تھے۔

اسلام آباد پولیس کے ترجمان تقی جواد نے اُردو نیوز کو بتایا کہ بین الصوبائی کار لفٹر گینگ کے بارے میں پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی جس کے بعد ایک روٹ بنایا گیا تھا۔

مزید برآں ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیموں نے شہر کے مختلف علاقوں میں خصوصی ناکے قائم کیے تھے۔

پولیس ترجمان کے مطابق ’کشمیر چوک ناکے پر موجود اہلکاروں نے مری سے آتی دو مشکوک گاڑیوں کو روکنے کی کوشش کی جس پر ملزمان نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی۔‘

پولیس مقابلے کے دوران کارلفٹرز گینگ کے ’تین ملزمان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہی ہلاک ہو گئے جبکہ ایک ملزمہ کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘

اسلام پولیس کے مطابق کار لفٹر گینگ کے ملزمان دو گاڑیوں ہنڈا سوک اور ٹویوٹا جی ایل آئی میں سوارتھے۔

پولیس مقابلے کے دوران ہنڈا سوک گاڑی میں سوار تین ملزمان ہلاک اور خاتون ملزمہ کو گرفتارکر لیا گیا ہے تاہم گینگ کی دوسری گاڑی میں سوار پولیس مقابلے کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

فرار ہونے ملزمان کی تلاش جاری ہے اور شہر کے مخلتلف مقامات پر ناکے قائم کر دیے گئے ہیں۔

پچھلے دوماہ سے کار لفٹر گینگ کے تعاقب میں تھے: پولیس ترجمان

کار لفٹر گینگ گزشتہ کچھ عرصہ سے گاڑیوں کی چوری میں ملوث تھا اور اسلام آباد پولیس گینگ کی گرفتاری کے لیے پچھلے دوماہ سے سرگرم تھی۔

مری پولیس کو 13 مختلف مقدمات میں کار لفٹر گینگ مطلوب تھا (فوٹو: گیٹی امیجز)

پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے پولیس کی متعدد ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں جنہوں نے سیف سٹی کیمروں اور انسانی ذرائع سے اس گینگ کی معلومات اکٹھی کیں۔

پولیس کو اتوار کو علی الصبح اطلاع ملی کہ بین الصوبائی گینگ مری میں واردات کے بعد اسلام آباد کی طرف روانہ ہوا ہے جس کے بعد پولیس ٹیموں نے شہر کے داخلی راستوں پر ناکے قائم کرکے ملزمان کی تلاش شروع کی تھی۔

’ہلاک ملزم گینگ کا سرغنہ، زخمی خاتون بھی گینگ کا اہم حصہ‘

اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے تین ملزمان میں سے ایک کار لفٹر گینگ کا سرغنہ تھا۔ ہلاک ہونے والے مزید دو ملزمان اور گرفتار خاتون بھی گینگ کا اہم حصہ ہیں۔

اُردو نیوز کو موصول اسلام آباد پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق بین الصوبائی کار لفٹر گینگ اسلام آباد، راولپنڈی اور مری سے گاڑیوں کی چوری میں ملوث تھا۔ ملزمان گروہ کی شکل میں گاڑی چورا کر کے فرار ہو جاتے تھے۔

کار لفٹر گینگ سے متعلق پولیس اعداد و شمار کے مطابق ملزمان نے سب سے زیادہ مری میں گاڑیاں چوری کیں۔ مری پولیس کو 13 مختلف مقدمات میں کار لفٹر گینگ مطلوب تھا۔ ملزمان مری میں سیاحوں اور مقامی افراد کی گاڑیاں چوری کرنے میں ملوث تھے۔

 گاڑیوں کی چوری میں ملوث بین الصوبائی گینگ اسلام آباد پولیس کو بھی چار مختلف مقدمات میں مطلوب تھا۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق ملزمان پر اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ اور تھانہ آئی نائن میں مقدمات درج تھے جبکہ اسلام آباد کے تھانہ سہالہ اور ترنول کی حدود میں ان کے خلاف گاڑی چوری کے مقدمات درج ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.