اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کا جیل ٹرائل کالعدم قرار دینے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بغیر ٹھوس جواز کے فواد چودھری کا جیل ٹرائل آئین سے متصادم ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جسٹس سمن رفعت امتیاز نے فواد چودھری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کا جیل ٹرائل کالعدم قرار دینے کا 27 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیئر ٹرائل کا تقاضا ہے درخواست گزار کے خلاف مقدمے کی سماعت اوپن کورٹ میں ہو۔
عدالت نے کہا کہ بغیر ٹھوس جواز کے جیل ٹرائل آئین سے متصادم ہے اور جیل ٹرائل کے احکامات درخواست گزار کو بنیادی حقوق سے محروم کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دسمبر میں حکومت ہماری ہوگی بانی پی ٹی آئی وزیراعظم ہوں گے، اسد قیصر
فیصلے میں کہا گیا کہ فواد چوہدری کی جیل ٹرائل کے خلاف درخواستیں منظور کی جاتی ہیں اور جیل میں توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر مؤثر قرار دی جاتی ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ جیل میں کارروائی اوپن کورٹ نہ ہونے کی بنا پر فیئر ٹرائل کے خلاف ہے۔ لہذا الیکشن کمیشن کے جیل ٹرائل کے احکامات اور نوٹیفکیشنز کالعدم قرار دیئے جاتے ہیں۔