حکومتی ٹیم اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات شروع، پہلا دور کمشنر آفس راولپنڈی میں

image
حکومتی ٹیم اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔

حکومتی مذاکراتی ٹیم میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر امور کشمیر انجینیئر امیر مقام، مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما طارق فضل چوہدری اور وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدر شہباز شامل ہیں۔

جماعت اسلامی کے وفد کی قیادت لیاقت بلوچ کر رہے ہیں۔ ان کے ہمراہ سید فراست شاہ اور نصراللہ رندھاوا شامل ہیں۔ مذاکرات کا پہلا دور کمشنر آفس راولپنڈی میں ہو گا۔

ملک میں مہنگائی، بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور ٹیکسوں کے خلاف جماعت اسلامی کا احتجاجی دھرنا مری روڈ راولپنڈی میں جاری ہے۔ دھرنے کی وجہ سے میٹرو بس سروس آج تیسرے روز بھی معطل ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ 

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ آج حکومت سے بات ہو گی کہ ہمارے گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے۔

اتوار کو دھرنے کے مقام سے خطاب کرتے ہوئے امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اب مذاکرات اور دھرنا ایک ساتھ چلیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اب تمام انحصار حکومت پر ہے کہ یا تو یہ دھرنا یہی ختم ہو گا، یا پھر یہ دھرنا ڈی چوک کا راستہ اختیار کرے گا۔‘

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پُرامن سیاسی مزاحمت جاری رکھیں گے اور آج شام کو یہاں جلسہ بھی کرنے جا رہے ہیں۔

سنیچر کو حکومت کی جانب سے مذاکرات کی دعوت قبول کرنے کے بعد حکومتی ٹیم اور جماعت اسلامی کے درمیان باضابطہ مذاکرات آج ہوں گے۔

جماعت اسلامی کی چار رکنی مذاکراتی ٹیم لیاقت بلوچ کی قیادت میں حکومت سے مذاکرات کرے گی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت مذاکرات کو صحیح ٹریک پر نہیں لائی تو یہ دھرنا یہاں تک نہیں رہے گا بلکہ پورے ملک میں پھیلے گا (فوٹو اے ایف پی)جماعت اسلامی کی مذاکراتی ٹیم میں نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکریٹری جنرل امیر العظیم، سید فراست شاہ اور نصر اللہ رندھاوا اور حکومتی وفد میں انجینیئر امیر مقام، عطا تارڑ، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور تاجر رہنما کاشف چوہدری شامل ہوں گے۔

سنیچر کی رات وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کی قیادت میں حکومت کی تین رکنی مذاکراتی کمیٹی نے دھرنے کے مقام پر جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی اور امیر حافظ نعیم الرحمان کو مذاکرات کی پیش کش کی گئی جو انہوں نے قبول کر لی۔

ملاقات کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا تھا کہ ’دونوں فریقین میں مل بیٹھ کر معاملات طے کرنے پر اتفاق ہوا اور امید ہے کہ ہمارے مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے۔‘

ملاقات سے قبل مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف جاری دھرنے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف ملنے تک دھرنا جاری رہے گا اور روزانہ کی بنیاد پر حکمت عملی ترتیب دیں گے۔

دھرنے کے شرکا سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے آئندہ کا لائحہ عمل پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس خام خیالی میں نہ رہے کہ چار دن کے لیے دھرنا دیں گے، بلکہ پوری تیاری سے آئے ہیں اور مزید کارکنان بھی اس میں شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کو صحیح ٹریک پر نہیں لائی تو یہ دھرنا یہاں تک نہیں رہے گا بلکہ پورے ملک میں پھیلے گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.