سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس مسلم لیگ ن میں ہم تھے وہ ایسی نہیں تھی۔
پیر کو عوام پاکستان پارٹی کی شمولیتی تقریب سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’پی پی پی، مشرف اور پی ٹی آئی کا دور دیکھا لیکن ایسے حالات نہیں تھے۔‘’ہم حالات کو ہم کس طرف لے کر جا رہے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے لوگوں نے سوال کیا کہ کیا ہمیں پنجاب جا کر جلسے میں شرکت کا حق نہیں؟ ملک میں تفریق پیدا کی جا رہی ہے۔ حالات اور معیشت کرنے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔‘انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی ورکر کے لیے مشکل کام اپنی جماعت کو چھوڑنا ہوتا ہے۔ میرے لئے بھی یہ بہت مشکل قدم تھا۔-----------------------------------------------------------------------------------جہاں ہمیں حکم ملے گا وہاں احتجاج کریں گے، علی امین گنڈاپورخیبر پختنوخوا کے وزیراعلٰی علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ’یہ حکومت ہمیں جلسہ نہیں کرنے دے رہی، لیکن ہم نے پرامن احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے اور جہاں جہاں ہمیں جانے کا حکم ملے گا ہم وہاں جائیں گے۔‘پیر کو پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’یہ فارم 47 سے آئی ہوئی غیرجمہوری حکومت ہے جو ہمیں جلسے نہیں کرنے دیتی۔ یہ ایسے اقدامات کر رہے ہیں جن سے انہوں نے پاکستان میں جمہوریت ختم کر دی ہے۔‘’یہ رکاوٹیں ڈالتے ہیں، آنسو گیس کی شیلنگ کرتے ہیں اور اب گولیاں چلانا شروع ہو گئے ہیں۔ یہ گولیاں اور تشدد ہمارا وقت ضائع کرسکتا ہے، لیکن مقصد تبدیل نہیں کرسکتا۔‘علی امین نے کہا کہ ’میں وزیراعلٰی ہوں اپنے وسائل ڈنکے کی چوٹ پر استعمال کروں گا، میری مشینری راستہ اس لیے کلئیر کرے گی کیونکہ میں صوبے کا وزیراعلی ہوں۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’2017 سے پولیس ایکٹ پر کام کر رہے ہیں، نگران حکومت میں پولیس سے وہ کام کروائے گئے جو وہ نہیں کرنا چاہتےتھے۔‘علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ’پنجاب پولیس کے اہلکاروں کی فیملز کا احساس کیا ہے، کسی کا غلط حکم نہ مانیں، نتائج آپ نے خود بھگتنے ہوں گے۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’عظمی بخاری کہتی ہیں کہ میں خیبر پختونخوا میں جلسہ کروں، میں کیوں یہاں جلسہ کروں، پورے پاکستان میں جلسہ کروں گا، بلاول، مولانا، پی ڈی ایم اور دیگر جلسے کر رہے ہیں، کوئی روکنے والا نہیں۔‘۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جماعت اور اس کی فیملی کو ہی سب کچھ سمجھا جاتا ہے: خواجہ سعد رفیقمسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ’سیاسی جماعتیں باریاں لے رہی ہیں، جماعت اور اس کی فیملی کو ہی سب کچھ سمجھا جاتا ہے کہ یہی قدر و دانش کے مستحق ہیں۔‘پیر کو لاہور میں سابق وزیر اعلی پنجاب غلام حیدر وائیں کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’کوئی سیاسی جماعت اپنے دستور پر عمل کرنے اور پڑھنے کو تیار نہیں، سیاسی جماعتوں کو درباری اور خوشامدی چاہییں سیاسی کارکن نہیں۔‘’اپنی لیڈر شپ کی عزت کریں لیکن ان کی پوجا نہ کریں، قیادت کے سامنے سخت بات کرتا ہوں وہ عمل کریں یا نہ کریں ان کی مہربانی سن لیتے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’ارب پتیوں اور کروڑ پتیوں کی جمہوریت نہ چل سکتی ہے نہ ڈیلیور کر سکتی ہے۔‘