پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کتنی کمی کا امکان ہے؟

image

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں یکم نومبر سے اگلے پندرہ روز کے لیے 2 سے 3 روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے، جس کی بنیادی وجہ عالمی منڈی میں نرخوں کا معمولی نیچے آنا ہے۔ حکام نے بتایا کہ عالمی منڈی میں پیٹرول کی اوسط فی بیرل قیمت 77.5 ڈالر کے مقابلے میں 76 ڈالر پر آگئی ہے، اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کے فی بیرل نرخ 86.5 ڈالر سے کم ہو کر 84 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق باخبر ذرائع نے بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں گزشتہ 15 دنوں کے درمیان پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی اوسط قیمتیں بالترتیب تقریباً 1.5 ڈالر اور 2.5 ڈالر فی بیرل کم ہوئی ہیں، موجودہ ٹیکس ریٹس اور شرح تبادلہ کے حساب سے پیٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں بالترتیب 3 روپے اور 2 روپے 30 پیسے فی لیٹر کی تنزلی ہوسکتی ہے۔

حکام نے بتایا کہ عالمی منڈی میں پیٹرول کی اوسط فی بیرل قیمت 77.5 ڈالر کے مقابلے میں 76 ڈالر پر آگئی ہے، اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کے فی بیرل نرخ 86.5 ڈالر سے کم ہو کر 84 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

موجودہ 15 روز کے دوران پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر امپورٹ پریمیم 8.7 ڈالر اور 5 ڈالر فی بیرل پر مستحکم رہا ہے۔

اس وقت پیٹرول کی ایکس ڈپو فی لیٹر قیمت 247 روپے 3 پیسے اور ڈیزل کے ایکس ڈپو نرخ 251 روپے 29 پیسے فی لیٹر ہیں۔

واضح ہے کہ 15 اکتوبر کو وفاقی حکومت نے (16 تا 31 اکتوبر کے لیے) ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 5 روپے اضافہ کردیا تھا جبکہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس سے قبل 30 ستمبر کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے پیٹرول 2 روپے اور ڈیزل 3روپے 40 پیسے سستا کردیا تھا۔

15 ستمبر کو حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 6 پیسے کمی کا اعلان کیا گیا تھا۔

حکومت اس وقت پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی اور 16 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی وصول کی جا رہی ہے، اس کے علاوہ تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اور سیل مارجن آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کو جا رہے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.