صائم ایوب کی عمدہ سٹروک پلے اور پاکستانی بولرز کی عمدہ فارم اور ڈسپلن کے باعث پاکستان نے جنوبی افریقہ کو تین میچوں کی ون ڈے سیریز میں تین صفر سے شکست دے دی ہے۔
صائم ایوب کے عمدہ سٹروک پلے اور پاکستانی بولرز کی عمدہ فارم اور ڈسپلن کے باعث پاکستان نے جنوبی افریقہ کو تین میچوں کی ون ڈے سیریز میں تین صفر سے شکست دے دی ہے۔
پاکستان کو آج بھی جنوبی افریقہ کی جانب سے پہلے بیٹنگ کی دعوت دی گئی تھی اور آج پھر پاکستانی بلے بازوں بالخصوص صائم ایوب نے مایوس نہیں کیا۔
سوشل میڈیا پر نظر دوڑائی جائے تو صرف صائم ایوب کی ویڈیوز اور تعریفیں دکھائی دیتی ہیں۔ یہ ان کی صرف نو ون ڈے میچوں میں دو سنچری تھی اور دونوں ہی انھوں نے اس سیریز میں بنائی ہیں۔
صائم ایوب نے آغاز میں ساتھی عبداللہ شفیق کے سیریز میں مسلسل تیسری بار صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد بہترین بلے بازی جاری رکھی اور آغاز میں ربادا کے خلاف مشکلات کے باوجود جارحانہ انداز اپنائے رکھا۔
صائم کی اننگز میں 13 چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔ صائم کے ساتھ بابر اعظم کے سنچری اور محمد رضوان کی نصف سنچری شراکت قائم ہوئی جس کے باعث پاکستان کو آخری دس اوورز سے پہلے ایک بہترین بنیاد فراہم ہو گئی تھی اور پھر آج عرفان خان کی جگہ ٹیم میں شامل ہونے والے طیب طاہر اور سلمان علی آغا کی 74 رنز کی شراکت نے یہ یقینی بنایا کہ پاکستان 300 رنز کا ہدف دینے میں کامیاب رہے۔
پاکستان نے جنوبی افریقہ کو بارش کے باعث متاثرہ اس میچ میں 309 رنز کا ہدف دیا تھا جس کا تعاقب کرتے ہوئے جنوبی افریقہ 36 رنز پہلے ہی آل آؤٹ ہو گئی۔ اس دوران بھی صائم ایوب کی نپی تلی بولنگ نے اہم کردار ادا کیا اور جنوبی افریقہ پر دباؤ قائم رکھا۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے ایک بار پھر ہینرک کلاسن نے 81 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی لیکن وہ ایک بار پھر اپنی ٹیم کو جیت سے ہمکنار کروانے میں ناکام رہے۔
پاکستان کی جانب سے محمد رضوان 53، بابر اعظم 52 اور سلمان علی آغا 48 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
پاکستان کی جانب سے بولنگ میں یوں تو سفیان مقیم چار وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے لیکن بلاشبہ سب سے اہم وکٹ ایک بار پھر شاہین آفریدی کے حصے میں آئی جنھوں نے ہنرک کلاسن کو ایک اہم موقع پر پویلین کی راہ دکھائی۔
شاہین اور نسیم شاہ نے دو، دو جبکہ صائم ایوب اور محمد حسنین نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
https://twitter.com/irbishi/status/1870937436722979147
سوشل میڈیا پر صارفین صائم ایوب اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی تسلسل کے ساتھ فتوحات کا ذکر کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
اکثر صارفین صائم ایوب کا موازنہ مایہ ناز اوپنر اور سابق پاکستانی کپتان سعید انور سے کر رہے ہیں۔ سعید انور نے 1990 میں پاکستان کے لیے ڈیبیو کیا تھا اور انھوں نے بطور اوپنر پاکستان کے لیے 55 ٹیسٹ میچوں میں 45 کی اوسط سے چار ہزار رنز بنائے جبکہ انھوں نے 247 ون ڈے میچوں میں 39 کی اوسط سے آٹھ ہزار رنز سکور کیے۔
احمد نامی صارف نے لکھا کہ ’سعید انور سنا تھا، صائم ایوب دیکھا ہے۔‘
ایک اور صارف نے لکھا کہ ’کیا ہم سب اتفاق کر سکتے ہیں کہ ہمیں ایک اور سعید انور مل گیا ہے؟‘
سابق ویسٹ انڈین بولر ایئن بشپ نے ٹویٹ کیا کہ ’صائم ایوب بیٹنگ میں ایک بار پھر عمدہ کھیلے اور بولنگ میں انھیںلینتھ پر عمدہ عبور حاصل ہے۔‘