سنیٹرعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ یہ مذاکرات نواز شریف کی اجازت سے شروع ہوئے ہیں، مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل میں بھی نواز شریف کا کردار ہے۔
سنیٹرعرفان صدیقی نے”پروگرام فیصلہ آپ کا ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے اکتوبر2023 میں کہا تھا ماضی کوچھوڑ کرپاکستان کیلئے آگے چلتے ہیں، وزیراعظم نے بھی بار بار کہا آئیں مل بیٹھ کر معاملات طے کرتے ہیں۔
پاکستان پر پابندی قبول نہیں،بھرپور ردعمل دیا جائے گا ، علی محمد خان
ن لیگ کے مرکزی رہنما نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی بھی یہی سوچ ہے کہ اس دلدل سے نکل کر آگے بڑھنا چاہیے، مذاکرات میں افہام و تفہیم سے کچھ لواورکچھ دو کی بات ہوتی ہے، مذاکرات کی پہلی نشست بہت اچھی رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اداروں پر پابندی لگائی گئی ہے تو اس پر پی ٹی آئی بھی بات کرے، پاکستان پر پابندیاں لگیں تو تمام جماعتوں کو کھل کر بات کرنی چاہیے،ہم نے میٹنگ میں نہیں کہا کہ سول نافرمانی کی کال واپس لے لیں۔
انہوں نے کہا کہ بطور کمیٹی ممبر یہ نہیں کہوں گا کہ مطالبات این آر او ہیں اگر یہ کہتے ہیں 9 مئی کے ذمہ داران کو چھوڑ دیں تو ہماری طرف سے بھی ردعمل آئےگا۔