راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم انسداد دہشت گردی عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کے باقاعدہ ٹرائل کا آغاز ہو گیا ہے اور گواہوں نے ملزمان سے برآمد ہونے والے شواہد عدالت میں پیش کر دیے ہیں۔
بدھ کو استغاثہ کے چار چشم دید گواہوں نے عدالت میں بیان ریکارڈ کروایا جن میں راولپنڈی پولیس کے اے ایس آئی ثاقب، کانسٹیبل شکیل، سجاد اور یاسر شامل تھے۔سماعت کے دوران گواہوں نے ملزمان سے برآمد ہونے والے اہم ثبوت عدالت پیش کر دیے جن میں اینٹی رائٹ فورس سے چھینا گیا ہیلمٹ اور پیٹرول بم شامل ہیں۔عدالت میں پیش کیے گئے شواہد میں شہداء کے مجسموں کے برآمد ٹکڑے، موبائل فون، ڈنڈے، جھنڈے، پی ٹی آئی کی ٹوپیاں، تاریں، ماچس اور تاریں بھی شامل ہیں۔گواہوں نے شہادت ریکارڈ کرانے کے دوران کمرۂ عدالت میں موجود راجہ بشارت سمیت کئی ملزمان کی نشاندہی بھی کی۔ ایک چشم دید گواہ نے عدالت کو بتایا کہ ’راجہ بشارت نے جی ایچ کیو کے باہر احتجاج کو لیڈ کیا۔‘دوران سماعت کمرہ عدالت میں ملزمان، وکلاء، پراسیکیوشن اور میڈیا کے نمائندے موجود ہیں۔ سماعت کے دوران وکلا صفائی اور پراسیکیوشن ٹیم کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔گواہوں کی شہادت ریکارڈ ہونے کے دوران عمران خان کمرہ عدالت میں موجود رہے۔عدالت نے استغاثہ سے پانچ مزید گواہ طلب کرتے ہوئے سماعت 18 جنوری تک ملتوی کر دی۔