لاہور کی ٹریفک پولیس نے فیصلہ کیا ہے کہ موٹرسائیکل ڈرائیور کے ساتھ دوسرا سوار بھی ہیلمٹ استعمال کرے گا۔لاہور کی ٹریفک پولیس کے سربراہ (سی ٹی او) نے جمعے کو کہا ہے کہ موٹرسائیکل کی دوسری سواری کےعلاوہ گاڑی میں بھی ڈرائیور کے برابر والی سیٹ پر بیٹھا مسافر بیلٹ لگائے گا۔سی ٹی او نے کہا کہ ’یہ فیصلہ لوگوں کو سر میں لگنے والی چوٹوں سے محفوظ رکھنے کے لیے کیا گیا ہے اور اس کا مقصد انسانی زندگی بچانا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ہمارا ہدف یہ ہے کہ سڑک پر حادثات کو بڑھنے سے روکا جائے۔ شہریوں کو پہلے ایک ہفتہ آگاہی اور وارننگ دی جا رہی ہے، اس کے بعد کارروائی کریں گے۔‘’شہر میں دن کے وقت ہر قسم کی ہیوی ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہے۔ آئل ٹینکرز بھی رات 11 بجے شہر میں داخل ہوں گے۔‘واضح رہے کہ اس قبل حکومت پنجاب نے فیصلہ کیا تھا کہ پنجاب کے رہائشی دوسرے صوبوں سے اپنی گاڑیاں رجسٹرڈ نہیں کرا سکتے۔اس پابندی کی منظوری چند دن قبل صوبائی کابینہ نے دی ہے. اب کوئی بھی شخص جس کا شناختی کارڈ پنجاب کا ہے وہ اسلام آباد، کراچی پشاور یا کوئٹہ جا کر اپنی گاڑی رجسٹرڈ نہیں کروا سکتا۔نئی پابندی کے تحت اگر کسی پنجاب کے رہائشی کے پاس کسی دوسرے صوبے کی رجسٹرڈ گاڑی پائی گئی، تو وہ ضبط بھی کی جا سکتی ہے۔